کراچی (جیوڈیسک) ملک بھر میں آج یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے جب کہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کے پیش نظر مختلف شہروں میں موبائل فون سروس معطل اور ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔
جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی، وزارت داخلہ میں خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا، 10؍ اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، راولپنڈی اسلام آباد میٹرو سروس معطل ہے، بغیر اجازت سبیلیں لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
ملک بھر سے تمام شہروں کے جلوس اپنے روایتی راستوں سے برآمد ہوکر اپنے مقررہ مقام پر اختتام پذیر ہونگے۔ جلوس کے راستوں میں بغیر اجازت پانی اور دودھ کی سبیلیں لگانے اور نیاز تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ سندھ حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق 10محرم الحرام کو بھی صوبے بھر میں موبائل فون سروس صبح 8 بجے سے رات 12 بجے تک معطل رکھی جائیگی۔
ترجمان وزیر داخلہ سندھ کے مطابق صوبے بھر میں 4ہزار 281ماتمی جلوس برآمد ہونگے اور 14ہزار 563مجالس منعقد کی جائینگے جبکہ تعزیوں کے ایک ہزار 552جلوس برآمد ہونگے۔کراچی میں محرم الحرام کا مرکزی جلوس مجلس کے بعد نشتر پارک سے برآمد ہو گا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
آج دسویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ شاہ خراساں نشتر پارک سے برآمد ہوگا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مرکزی مجلس اورجلوس کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، مرکزی جلوس کے ایم اے جناح روڈ پر آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ علاقے کی سوئپنگ کریگا۔
سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے مرکزی مجلس اور جلوس کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے راستوں پر عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کردئیے گئے ہیں۔ مرکزی جلوسوں کی مانیٹرنگ کیلئے تین کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کئے گئے ہیں، جہاں سی سی ٹی وی کیمروں سے چار سو تہتر مقامات کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور اور راولپنڈی سمیت دس اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے ان اضلاع میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ وزارت داخلہ میں قائم خصوصی مانیٹرنگ سیل پورے ملک میں سکیورٹی صورتحال کو مانیٹر کریگا۔ پشاور میں دسویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینہ ہال سے برآمد ہوگا۔
دسویں محرم الحرام کے سلسلے میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تمام سیکورٹی معاملات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے ہیں۔ سی سی پی او کے مطابق پشاور میں تقریبا 120 ماتمی جلوس اور 300 سے زیادہ مجالس ہیں اور محرم الحرام میں دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے۔
سی سی پی او کے مطابق فاٹا کے ساتھ سرحد پر پولیس تعینات کی جائے گی۔ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالے جائیں گے، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق شہر میں یوم عاشور پر پولیس کے 6ہزار اہلکار ڈیوٹی انجام دیں گے اور حساس مقامات پر پولیس کے علاوہ ایف سی اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں 50سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جب کہ محرم کے جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی جائیگی۔