زندگی کو ایک پل میں کھو دیا ہم نے ہائے یہ کیسا کانٹا دل میں چبھو دیا ہم نے جس نے پھول بچھائے ہماری راہوں میں اس کی ہی آنکھوں میں، دکھ سمو دیا ہم نے ہمیشہ لپٹ کر تنہائی کی باہوں سے خشک آنکھوں سے رو لیا ہم نے اب یہاں کوئی نہیں،کوئی نہیں آئے گا دل تنہا کو ،یادوں سے دھو لیا ہم نے وقت کے دامن میں بندھی ڈوری میں آج آخری موتی بھی پرو لیا ہم نے منتظر آنکھوں کو اب نیند نا آئے گی عالیہ جتنا سونا تھا ، سو لیا ہم نے