تحریر : مہر بشارت صدیقی سیالکوٹ سے رکن قومی اسمبلی جو پہلے وزیر دفاع تھے اب نواز شریف کی نااہلی کے بعد وزیر خارجہ بن چکے ہیں۔چار سال تک خارجہ کی کرسی وزیر کی راہ دیکھتی رہی اب چار سال بعد وزیر آیا تو اس نے کمال ہی کر دکھایا۔امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان کی سلامتی،خودمختاری کے خلاف بیان دے ڈالا اور امریکہ و بھارت کی ترجمانی کرتے ہوئے ان کے الزامات کو تسلیم کر لیاجس پرسیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کا کہناہے کہ خواجہ آصف پاکستانی وزیر خارجہ ہوتے ہوئے بھارتی زبان بول رہے ہیں’اقامہ ہولڈر وزیر خارجہ کو فی الفور برطرف کر کے ان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج ہو نا چاہیے۔ انڈیا کی خوشنودی کیلئے زہریلے پروپیگنڈا سے پوری پاکستانی قوم کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ حافظ محمد سعید محب وطن لیڈر ہیں’ عدالتوںمیں ان کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ وزیر خارجہ کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ حکومتی ذمہ داران بھارت و امریکہ کی کاسہ لیسی میں ملکی مفادات کو بھی دائو پر لگا رہے ہیں۔
پاکستان کی مقتدر قوتوں کو خواجہ آصف کے بیانات کا نوٹس لینا چاہیے اورتحقیقات کرنی چاہیے کہ وہ کس کے کہنے پر ملکی سلامتی و استحکا م کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ خواجہ آصف کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے بین الاقوامی سطح پر نئے مسائل کھڑے ہو رہے ہیں۔دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کسی مزید دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔خواجہ آصف وزیر خارجہ پاکستان کے ہیں لیکن ہمیشہ زبان بھارت کی بولتے ہیں۔ان کے بیان نے پاکستانی قوم کو شرمسار کر دیا ہے۔اس طرح کے بیانات سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت اپنی ڈوبتی کشتی کو نہیں بچا سکتی۔خواجہ آصف نے امریکہ میں جو بیان دیا اس سے وہ امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کو جان لینا چاہئے کہ امریکہ جس کا دوست بن جائے اسے کسی دشمن کی ضرورت نہیں رہتی۔امریکہ نے آج تک پاکستان سے وفا نہیں کی اور نہ وہ کبھی پاکستان کا دوست رہا ہے۔امریکہ کی دشمنی عیاں ہو چکی ہے۔اسکے بھارت کے ساتھ مفادات وابستہ ہیں۔امریکہ و بھارت ملکر پاکستان کا معاشی گھیرائو کرنا چاہتے ہیں۔ حافظ محمد سعیددفاع پاکستان کونسل کے سینئر اور فعال رکن ہیں لیکن حکومت نے انہیں سات ماہ سے نظربند کر رکھا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں فوری رہا کیا جائے اور پاکستان دشمنی پر مبنی بیانات دینے والے وزیروں کو برطرف کر کے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔خواجہ آصف کے بیان سے پوری پاکستانی قوم کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
حافظ محمد سعید محب وطن لیڈر ہیں جن کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہے۔جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ،ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ خواجہ آصف نے حافظ محمد سعید کے حوالہ سے امریکہ میں بیان دے کر پاکستان کی نمائندگی نہیں کی بلکہ پاکستان کو بدنام کیا۔ایسے افراد جو ملک دشمنی پر مبنی بیانات دیتے ہیں انہیں عہدوں سے ہٹایا جائے۔خواجہ آصف نے پہلی بار ایسا بیا ن نہیں دیا بلکہ ماضی میں بھی وہ وطن عزیز،افواج پاکستان کے خلاف بولتے آئے ہیں۔ان کے پاکستان دشمنی پر مبنی بیانات کا جواب پاکستانی قوم2018کے الیکشن میں دے گی۔ پاکستان کی مقتدر قوتوں کو خواجہ آصف کے بیانات کا نوٹس لینا چاہئے۔سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خاں نے کہاکہ خواجہ آصف جیسے حکومتی عہدیداران بھارتی خوشنودی کیلئے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انڈیا کی ریاستی دہشت گردی ساری دنیا کے سامنے ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دھماکے اور دہشت گردی کے ذریعہ نہتے پاکستانیوں کا خون بہا رہی ہے۔ کلبھوشن جیسے ایجنٹ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھا کر سی پیک منصوبہ کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے بیانات پاکستان سے غداری کے مترادف ہے ،نواز شریف عدلیہ اور پاک فوج کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں ،اب پاک فوج کے خلاف سازش عیاں ہو چکی ہے۔
خواجہ آصف کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں جو پاکستان سے غداری کے مترادف ہے،اس بیان پر انہیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ نواز شریف کے بھارت کے ساتھ تعلقات ہیں اور اب ان کی پاک فوج کے خلاف سازش عیاں ہو چکی ہے۔نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ،وہ اداروں کو لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں جو انہیں مہنگی پڑے گی۔پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ خواجہ آصف کا بیان نہایت افسوسناک ہے۔انہوں نے اپنے منصب کی پاسداری نہیں کی۔امریکی ایماء پر پروفیسر حافظ محمد سعید جیسے ملک و قوم کے محسنوں پر الزامات عائد کرنا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔امریکہ اس طرح کی صورتحال پیدا کر کے ہمیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم امریکی سازشوں سے ہوشیار رہیں۔حکومتی ذمہ داران امریکہ کا آلہ کار بننے کی بجائے پاکستان کے دفاع او راستحکام کی ذمہ داری پوری کریں۔تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ حمید گل نے کہا کہ خواجہ آصف پہلے وزیر دفاع تھے اب وزیر خارجہ ہیں وہ کس کی ایماء پر بیان دیتے ہیں کچھ معلوم نہیں ہوتا۔ایک ایسے وقت میں جب پاکستان مشکلات کا شکار ہے۔ دنیا پاکستان پر دہشت گردی کا لیبل چسپاں کر نا چاہتی ہے خواجہ آصف کا بیان حیران کن ہے۔ حافظ محمد سعید کو پاکستانی عدالتوں نے بری کیا ان پر اور ان کی جماعت پرپورے ملک میں ایک بھی مقدمہ درج نہیں۔امریکہ میں بیٹھ کر خواجہ آصف نے غیر ذمہ دارانہ بات کی جو نیشنل سیکورٹی کونسل کے لئے سوالیہ نشان بن کر ابھری ہے۔
خواجہ آصف نے کلبھوشن یادیو پر تو بات نہیں کی۔حافظ محمد سعید کے حوالہ سے وزیر خارجہ کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیرنے کہاکہ جماعة الدعوة ملک بھر میں فلاحی کام کر رہی ہے۔اب سیاسی میدان میں بھی اتر چکی ہے۔حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیر خارجہ کے امریکہ میں غیر ذمہ دارانہ بیان پر بازپرس ہونی چاہئے۔حکومت تحقیقات کرے کہ انہوں نے کیوں ایسا بیان دیا۔ملی مسلم لیگ کے سربراہ سیف اللہ خالد نے کہاکہ خواجہ آصف کو بھارتی خوشنودی کیلئے لگائے گئے اس قسم کے بے ہودہ الزامات پر پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہیں بھارتی دہشت گردی اور کلبھوشن نیٹ ورک کیخلاف ایک لفظ تک بولنے کی جرأت نہیں ہوئی اورحافظ محمد سعید جیسے پاکستان کے محسنوں کیخلاف گمراہ کن پروپیگنڈا کرکے مودی سرکار کو خوش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے کہا کہ موجودہ حکومت بھارت و امریکہ کی کاسہ لیسی میں مصروف ہیں ،وزراء بیرون ملک جاتے ہیں وہاں جا کر عیاشی کرتے ہیں اور پھران کی خواہشات پر بیان دیتے ہیں۔ خواجہ آصف کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔مودی کشمیریوں کا قتل عام کروا رہا ہے اور یہ حکمران بھارت سے دوستیاں کر رہے ہیں۔