اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکا کو پاکستانی سرزمین پر حقانی نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ فوجی آپریشن کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے افغان صدر کو بھی یہی پیش کش کی ہے۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی عہدیداروں کو پیشکش کی ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے جتنے ٹھکانوں کا پتہ ان کے پاس ہیں وہ لیکر ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر ہمارے ساتھ ان علاقوں کا اچانک دورہ کر لیں اور حقانی نیٹ ورک کی کوئی سرگرمی دکھائی دے تو پاکستان اور امریکا مل کر ان عناصر کو وہیں ملیا میٹ کر دیں گے۔
امریکا کے حوالے سے آئندہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع دورہ پاکستان میں اگر ہمیں ڈکٹیشن دینے آ رہے ہیں تو ہم ان کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے اور اب ہم وہ کریں گے جو ہمارے وطن کے مفاد میں ہو گا۔
امریکا کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کی صورت میں پاکستان کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان تنہا نہیں ہو گا، امریکا جو چار آنے ہمیں دے رہا ہے وہ بھی بند کر دے تو ہم گزارہ کر لیں گے جب کہ اگر امریکی دباو آیا تو چین، روس، ایران اور ترکی ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
واضح رہے وزیرخارجہ کا یہ بیان ان کے حالیہ دورہ امریکا کے بعد سامنے آیا جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کا دو ٹوک موقف بیان کیا۔