اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
اس سے قبل 15 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم ان کی عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردیئے تھے۔
الیکشن کمیشن میں آج عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیرمین پی ٹی آئی کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس پر مختصر فیصلہ سنایا گیا اور ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
گزشتہ سماعت پر عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے معافی نامہ جمع کرایا تھا تاہم آج الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو 26 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ 3-2 سے دیا، الیکشن کمیشن کے پنجاب اور سندھ کے ارکان نے وارنٹ کی مخالف کی تاہم چیف الیکشن کمشنر سمیت 3 ارکان نے وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت بھی 26 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ کہ عمران خان کےوارنٹ گرفتاری اسلام آبادہائیکورٹ کےفل بنچ میں چیلنج کریں گے، الیکشن کمیشن کے نشانے پر صرف ایک پارٹی تحریک انصاف اور ایک سیاسی رہنما عمران خان ہیں۔
خیال رہے کہ عمران خان نے غیر ملکی فنڈنگ کیس م یں عدالت پر متعصب ہونے کے الزامات لگائے تھے جس پر اکبر ایس بابر نے 23 جنوری کو ان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔