موغادیشو (جیوڈیسک) صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں طاقتور ٹرک بم دھماکے میں درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کے بعد ملک میں تین دن کا قومی سوگ منایا جا رہا ہے۔
حکام اور عینی شاہدین کے مطابق ہفتہ کو شہر کے ایک مصروف علاقے میں ہونے والے دھماکے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
صدر محمد عبداللہ فرماجو نے قومی سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
انھوں نے عوام سے دہشت گردی کے خلاف متحدہ ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “یہ وقت یکجہتی کا ہے مل کر دعا کرنے کا ہے۔ دہشت کبھی نہیں جیتے گی۔”
جہاں یہ دھماکا ہوا وہاں کئی ایک سرکاری عمارتیں اور ہوٹل واقع ہیں اور دھماکا اس قدر شدید تھا کہ متعدد عمارتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔
موغادیشو میں وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کے نمائندے عبدالقادر محمد اس واقعے میں زخمی ہوئے۔
تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن یہاں دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک انتہا پسند گروپ الشباب ایسی تخریبی کارروائیاں کرتا آیا ہے۔
امریکہ اور اقوام متحدہ نے ہفتے کو ہونے والے اس بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔
محکمہ صحت کے عہدیداروں کے مطابق موغادیشو کی حالیہ تاریخ میں ہونے والا یہ طاقتور ترین دھماکا تھا۔ انھوں نے شہریوں سے زخمیوں کے لیے خون کے عطیات دینے کی بھی اپیل کی ہے۔
واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کئی منہدم عمارتوں کے ملبے تلے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔