ابوظہبی (جیوڈیسک) متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دیدی ہے۔ 220 رنز کے ہدف کے تعاقب میں لنکن کھلاڑی خزاں کے پتوں کی طرح جھڑتے رہے لیکن اوپل تھرنگا نے پاکستانی باؤلنگ کے طوفان کے آگے ایسا بند باندھا کہ ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ وہ پاکستان کے پنجوں سے یہ میچ چھین کر لے جائیں گے۔ 220 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکن ٹیم کو ابتدا ہی میں نیروشان ڈکویلا کی صورت میں نقصان اٹھانا پڑ گیا جو صرف 3 رنز بنا کر جنید خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ لیکن دوسرے اینڈ پر اوپننگ کیلئے آنے والے بلے باز اوپل تھرنگا نے اپنی وکٹ کو آخری وقت نے بچائے رکھا اور انتہائی ذمہ داری سے بلے بازی کرتے ہوئے سری لنکا کے سابق لیجنڈ کھلاڑیوں کی یاد تازہ کر دی۔ ان کے ساتھ آنے والے تمام کھلاڑی آہستہ آہستہ ان کا ساتھ چھوڑتے رہے لیکن انہوں نے اپنی وکٹ کھونے نہ دی۔ تھرنگا نے 112 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔
نویں نمبر پر کھیلنے کیلئے آنے والے کھلاڑی جیفری وندرسے نے تھرنگا کا حقیقت میں ساتھ نبھاتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کو تگنی کا ناچ نچا دیا۔ تاہم چھیالیسویں اوور میں رومان رئیس کی واپسی اس جوڑی کے خاتمے کا باعث بنی، جنہوں نے وندرسے کو آؤٹ کر کے پاکستان کے جیتنے کی اُمید جگا دی۔ جیفری وندرسے نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے 55 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 22 رنز بنائے۔ اس کے بعد کھیل نے اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کر لی جب لکمل میدان میں اترے لیکن اوپل تھرنگا کی سنچری مکمل کرانے کے بعد ایک اور رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد آخری کھلاڑی گماجے بھی صرف 3 رن بنا کر رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔ یوں سری لنکا کی پوری ٹیم 220 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 187 رنز بنا سکی۔
پاکستانی باؤلرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت آئی لینڈرز یہ آسان ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ پاکستان کی جانب سے شاداب خان کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ دیگر گیند بازوں میں جنید خان، رومان رئیس، حسن علی محمد حفیظ اور شعیب ملک کے حصے میں صرف ایک، ایک وکٹ آئی۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور شاداب خان کے علاوہ تمام بلے بازوں نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میچ کے دوران ایک وقت ایسا بھی تھا جب لگ رہا تھا کہ پاکستانی شاید ہی اچھا سکور کرنے میں کامیاب ہو، تاہم اس موقع پر نوجوان بلے باز بابر اعظم اور شاداب خان نے ٹیم کو سہارا دیا۔ بابر اعظم نے شاندار اور ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے 101 رنز بنائے اور آخری اوورز میں کیچ آؤٹ ہو کر واپس لوٹے۔ خیال رہے کہ بابر اعظم نے اپنے کیریئر کی ساتویں سنچری بنائی ہے۔ دوسری جانب شاداب خان نے بغیر آؤٹ ہوئے 52 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان نے مقررہ پچاس اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 219 رنز بنائے۔
سری لنکا کی جانب سے گماجے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جبکہ پریرا دو، لکمل اور وندرسے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔
اس سے قبل پاکستان نے سری لنکا کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ تو فخر زمان اور احمد شہزاد میدان میں اترے۔ تاہم اس مرتبہ بھی قومی اوپنرز ٹیم کو اچھا سٹینڈ دینے میں ناکام رہے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 17 کے سکور پر گری جب فخر زمان باہر نکلتی گیند پر غیر ضروری شارٹ مارنے کی کوشش میں سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔ فخر زمان صرف 11 رنز بنا سکے۔ اس کے بعد پاکستان کا سکور ابھی 27 تک پہ پہنچا تھا کہ احمد شہزاد بھی ساتھ چھوڑ گئے۔ احمد شہزاد صرف 8 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی قومی ٹیم کے سینئر بلے باز محمد حفیظ تھے جو اس مرتبہ بھی شائقین کرکٹ کی امیدوں پر پورا نہ اتر سکے اور صرف 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ چوتھی وکٹ 71 کے سکور پر گری جب ٹیم کے ایک اور سینئر بلے باز شعیب ملک آئی لینڈرز کے باؤلر کے سامنے ٹک کر نہ کھیل سکے اور کیچ دے کر آؤٹ ہو گئے۔
شعیب ملک نے بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھائی اور صرف 11 رنز ہی بنا سکے۔ اس کے بعد کپتان سرفراز احمد آتے ہی چلتے بنے۔ انہوں نے صرف 5 رنز بنائے۔ پاکستان کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی عماد وسیم بنے جو صرف 10 رنز ہی بنا سکے۔ ساتویں نمبر پر آؤٹ ہونے والے بلے باز بابر اعظم تھے جو 101 رنز کی شاندار اننگز کے بعد آؤٹ ہوئے۔ دیگر بلے بازوں میں حسن علی 7 اور رومان رئیس کوئی رن بنائے بغیر واپس پویلین پہنچے۔