ملتان (جیوڈیسک) معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث ملزم مفتی عبدالقوی کی عبوری ضمانت خارج ہونے پر عدالت سے فرار ہو گئے، مفتی عبدالقوی نے عبوری ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسرکٹ اینڈ سیشن جج امیر محمد خان کی عدالت میں عبوری ضمانت کے سلسلے میں ملزم مفتی عبدالقوی پیش ہوئے، عدالت نے سماعت کے بعد فیصلہ مخفوظ کر لیا، اسی دوران مفتی عبدالقوی بھی موقع پاتے ہی وکلا کے ساتھ عدالت سے فرار ہو گئے۔
خیال رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے جس پر ملزم مفتی عبدالقوی نے ڈسرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت سے 12 اکتوبر کو ضمانت قبل از گرفتاری کرالی جس کی پیشی 17 اکتوبر مقرر تھی۔
گذشتہ روز مفتی عبدالقوی کے وکلاء کی استدعا پر سماعت آج کے لئے مقرر ہوئی اب عدالت نے وکلا کے دلاہل سننے کے بعد عبوری ضمانت خارج کر دی۔ تھانہ مظفر آباد پولیس کی بھاری نفری موجود ہونے کے باوجود ملزم مفتی عبدالقوی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس کی جانب سے مفتی عبد القوی کر گرفتار کرنے کے لئے کوئی کاروائی تاحال عمل میں نہیں لائی گئی، جبکہ مفتی قوی نے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
واضح رہے گذشتہ برس جولائی میں معروف ماڈل قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا جبکہ اس مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی مبینہ طور پر شامل تھا۔ یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔
قندیل بلوچ کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی اعانت جرم کے الزام میں مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا، لیکن 15 ماہ گزرنے کے باوجود بھی پولیس کیس کا چالان مکمل نہیں کر سکی۔