کمالیہ کی خبریں 21/10/2017

Kamaliya

Kamaliya

کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) تعلیمی اداروں میں کھیلوں کا انعقاد اشد ضروری ہے ملکی ترقی کے لیے صحت مند معاشرہ اور صحت کے لیے کھیل کی خاص اہمیت ہے کھیلوں سے جہاں نوجوان نسل کو اچھی صحت ملتی ہے وہاں بہت سی برائیوں سے بھی چھٹکارہ ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسسٹنٹ کمشنر کمالیہ حافظ محمد نجیب نے محکمہ تعلیم کے افسران سے اے سی آفس میں بلائی گئی میٹنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کھیلوں سے جہاں نوجوان نسل کو اچھی صحت ملتی ہے وہاں بہت سی برائیوں سے بھی چھٹکارہ ملتا ہے اور اعلیٰ سطح پر کھیلوں کے انعقاد سے ملک و قوم کا نام بھی روشن ہوتا ہے انہوں نے محکمہ تعلیم کے ڈی ای اوسمیت دیگر افسران کو ہدایت کی کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں پر بھی خصوصی توجہ دیں تاکہ نوجوان نسل ملکی ترقی و استحکام میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) پولیس کا ڈی ایس پی سرکل مہر محمد سعید کی قیادت میں سرچ آپریشن۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈی ایس پی کمالیہ کی سربراہی میں پولیس نے مختلف نواحی علاقوں قادر بخش،عظمت شاہ سمیت دیگر ملحقہ آبادیوں میں سرچ آپریشن کیااس دوران ایک سو سے زائد افراد کے کوائف اور درجنوںگھروں کو چیک کیاگیا تا ہم اس دوران کسی بھی مشکوک شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ میں بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ جاری ،شہریوں کا احتجاج حکومتی دعوے اوروعدے پورے نہ ہوسکے ، اعلیٰ حکام سے نوٹس لیں ۔شہری حکومت اپنے آخری سال میں بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ پر قابونہ پاسکی شہریوں کا احتجاج۔ تفصیل کے مطابق حکومت کے آخری سال میں دعوے اوروعدے پورے نہ ہوسکے کمالیہ شہر اور نواح میں میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے ، رات کو بجلی نہ ہونے سے شہری مچھروں سے مقابلہ کرتے رہتے ہیں شہریوں نے بجلی اورگیس کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے حکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) رانا محمد اختر نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور اقربا پروری کے نتیجہ میں ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی،حکومت غربت کی بجائے غریب مکائو پالیسی پر کاربند ہے ، عمران خان ہی وہ واحد سیاستدان ہیں جو معاشی واقتصادی بحرانوں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے اپنی رہائش گاہ پرصحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاغذی منصوبوں کے ذریعے عوام کو فریب دے رہی ہے۔چار سال میں توانائی بحران پر قابو پایا جا سکے نہ عوام کو مہنگائی کے عفریت سے نجات ملی۔ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں اٹھائے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن انہیں روزگار نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا شکار عوام انتخابات میں تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دینگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) چھوٹا گوشت 800روپے کلو ہو گیا شہر و گردونواح کے علاقوں میں قصابوں نے سرکاری نرخوں سے زیادہ قیمت پر گوشت بیچنا شروع کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کمالیہ میں چھوٹا گوشت750سے 800روپے فی کلو اور بڑا گوشت400سے 450روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اس خود ساختہ مہنگائی کی وجہ سے گوشت غریبوں کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے۔ ہر د کاندار من مانے ریٹ لگا کر بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کر رہا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ واپڈا والوں کی طرف سے 3ماہ گزرنے کے باوجود میر ے بجلی کے میٹر کا ڈیمانڈ نوٹس ابھی تک نہیں بنایا گیا میں ایک سیاسی سماجی ورکر ہوں اور آنے والے الیکشن میں MPAکا بھی امید وار ہوں میرے ساتھ واپڈا والے ایسا سلوک کر رہے ہیں تو عام عوام کے ساتھ نہ جانے کیا ہوتا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار سیاسی و سماجی ورکر امید وار برائے MPAحلقہ پی پی 88رانا محمد نوید نے ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میں نے ایکسئین واپڈا اور ایس ڈی او وپڈا سے بھی اس حوالہ سے بات کی تو مگر کوئی عمل درآمد نہیں ہو رہا جبکہ عملے والے مجھ سے روپوں کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں میں وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم اور ڈی جی واپڈا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ واپڈا میں کالی بھیڑوں کا صفایا کر کے ایماندار ملازمین کو تعینات کیا جائے اور جن جن کے ڈیمانڈ نوٹس کئی ماہ سے نہیں بنائے گئے ان پر سختی سے نوٹس لیا جائے اور انکے ڈیمانڈ نوٹس بنائے جائیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ ناجائز تجاوزات کی بھر مار ،ٹی ایم اے کے ہمسایہ دوکانداروں نے کئی کئی فٹ اپنے سٹال دوکانوں سے باہر لگا رکھے ہیں ۔خریداری کرنے والی خواتین اور خاص طور پر کالج و سکول جانے والی طلبہ طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا ،ٹی ایم اے کے نا جائز تجاوزات کے دعوٰے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ تفصیل کے مطابق کمالیہ میںناجائز تجاوزات کی بھر مار پہلے سے زیادہ نظر آ رہی ہے۔ٹی ایم اے کمالیہ کے بالکل ساتھ ہی چند کھانے والی دوکانوں نے کئی کئی فٹ جگہ کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے اور دوکانوں سے باہر کئی کئی فٹ اپنے سٹال لگا رکھیں ہیں جبکہ موٹر سائیکل اتنے زیادہ کھڑے کر دئیے جاتے ہیں کہ خریداری کرنے والی خواتین خاص طور پر کالج و سکول جانے والی طلبہ وطالبات کو گزرنے میں اتنی مشکلات پیدا ہوتی ہیں کہ ان کا وہاں سے گزرنا محال ہے اس راستے میں گرلز کالج واقع ہے اور جب بھی ریڑھی رکشہ داخل ہو جاتا ہے تو ناجائز تجاوزات اور وہاں پر کھڑے موٹر سائیکل کی وجہ سے گزرنا بھی بند ہو جاتا ہے اور طلبہ وطالبات کافی کافی دیر راستہ بند ہونے کی وجہ سے کھڑے ہونا پڑتا ہے جبکہ ٹی ایم اے والے صرف مین روڈ دہلی چوک گھنٹہ گھر 3نمبر سٹاپ تھانہ چوک لاری اڈا ریلوے روڈ پر نجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن تو کرتے ہیں اور یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ٹی ایم اے والے جن مقامات پر آپریشن کرتے ہیں وہ پہلے سے ہی روڈ کافی زیادہ کھلے اور چوڑے ہیں مگر صدر بازار نزد میونسپل کمیٹی جو کہ بالکل ان کے ساتھ ہے اور بازار تنگ بھی وہاں پر آپریشن کرنا گوارا ہی نہیں کرتے جو کہ اشد ضروری ہے لہٰذا کمالیہ کی غیور عوام نے ڈپٹی کمیشنرٹوبہ ٹیک سنگھ اور کمیشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ کمالیہ کے عوام کو مسائل میں دھکیلنے کی بجائے بہتر طریقے سے مسائل کو حل کیا جائے۔