ٹیکسلا (تحصیل رپورٹر) آئینہ جو دکھایا تو برا مان گئے، عمر ٹاون ٹیکسلا میں قبضہ مافیا کا ڈسا ایک اور یتیم نوجوان انصاف کی دھائی کے لئے تحصیل پریس کلب پہنچ گیا، سچ آشکار کرنے پر عمر ٹاون انتظامیہ کی صحافی کو جان سے مارنے اور انتہائی نتائج کی دھمکیاں، محلہ توحید آباد عمر ٹاون ٹیکسلا میںمتاثرین پھٹ پڑے،اراضی کے خورد برد کے متعدد واقعات منظر عام پر آنا شروع ہوگئے، یتیم نوجوان کی جانب سے پلاٹ پر قبضہ کرنے کے خلاف تھانہ ٹیکسلا میں درخواست جمع کرادی گئی۔
عمر ٹاون کے متاثرین نے چئیرمین ٹیکسلا میونسپل کمیٹی ٹیکسلااور اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا کو بھی تحریری درخواست دے دی،انتظامیہ حرکت میں آگئی،این او سی کا مسلہ بھی زیر بحث آنے لگا،تفصیلات کے مطابق عمر ٹاون کے رہائشی نوجوان ارسلان اقبال ولد محمد اقبال مرحوم نے تحصیل پریس کلب ٹیکسلا میں ظلم کی روداد بیان کرتے ہوئے بتایاکہ وہ محلہ سرائے کھولہ کا رہائشی ہے،سائل کے والد محمد اقبال ولد فضل الہیٰ 2007 میں فوت ہوگئے تھے،والد مرحوم نے زندگی کی جمع پونجی سے خسرہ نمبر484 موضع سرائے کھولہ میں سات مرلے زمین خریدی،جسکی بنیادیں ڈالیں ،عرصہ پانچ ماہ قبل عمر ٹاون میں اسامہ اور محبوب نامی افراد نے مذکورہ پلاٹ کی بنیادیں کھود کر اینٹیں ، پتھر وغیرہ بھی چوری کر لئے،جبکہ والد کی ملکیتی اراضی پر ٹریکٹر چلا کر اسے برابر کردیا،سائل نے انکی منتیں کیں کہ یہ ہماری جگہ ہے،مگر انھوں نے میری ایک نہ سنی اور لاکھوں روپے ملکیتی پلاٹ پر ناجائز قبضہ کر لیا،جس کے ملکیت کے ثبوت میرے پاس ہیں،یتیم ارسلان نے تھانہ ٹیکسلا میں بھی اس ضمن میں تحریری درخواست دی اور استدعا کی ہے کہ امجھے انصاف دلایا جائے اور مذکورہ افراد جو لوگوں کی اراضی پر قبضہ کر کے انھیں فروخت کر رہے ہیں انکے خلاف جعلسازی اور لوگوں کو لوٹنے ، سامان چوری کرنے پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے،ادہر اسامہ نامی شخص نے ایک صحافی کو مذکورہ خبر کی اشاعت پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ، یاد رہے کہ متاثرین توحید آباد ٹیکسلا کی جانب سے گزشتہ روز اخبارات میں غیر قانونی اقدامات اور لوگوں کو لوٹنے ، سرکاری اراضی اور ملکیتی افراد کی اراضی پر قبضہ کرنے کے حوالے سے خبریں شائع ہوئیں جس پر اسامہ و دیگر افراد سیخ پا ہوگئے اور صحافیوں کو انتہائی نتائج کی دھمکیاں دے ڈالیں،اس ضمن میں مزید سننی خیز انکشافات بھی سامنے آرہے ہیں جنہیں میڈیا کے توسط سے اجاگر کیا جائے گا،متاثرین کا کہنا ہے کہ اثرو رسوخ کے حامل قبضہ گروپ کے خلاف پولیس کوئی کاروائی عمل میں نہیں لا رہی ، متاثرین کا وفد اس ضمن میں آر پی او راولپنڈی سے جلد ملاقات کا ارادہ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان نے کوہستان ہاوس میں پریس کانفرنس کی تھی جس میں اسلام آباد کے ایک صحافی نے بھی اسی قبضہ مافیا کے حوالے سے سوال کیا تھا جس کا جواب چوہدری نثار علی خان نے یہ دیا تھا کہ قبضہ مافیا سے انکا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں انکو فوری ہتکڑیاں لگنی چائیں یہ لوگ نا قابل معافی ہیں۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا ِ، واہ کینٹ 0300-5128038