لوٹن (زاہد مصطفی اعوان) لندن میں واقع لوٹن میں آزاد کشمیر سے آئے ہوئے راجہ فاروق حیدر کے اعزاز میں ایک جلسہ منعقد ہوا جس میں سیاسی و سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی جلسے کے دوران تقریر کرتے ہوئے لارڈ قربان اور زبیر گل کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی۔
زبیر گل نے اپنی تقریر کے دوران لارڈ قربان پر جلسہ ہائی جیک کرنے کا الزام لگا دیا اور کہا کہ لارڈ قربان نے جلسہ ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جسے محبوطن لوگوں نے ناکام بنا دیا- زبیر گل نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نواز کئ جلسے میں نواز لیگ سے ہمدردی نہ رکھنے والوں کو قبول تو کیا جا سکتا ہے مگر کسی کو جلسہ ہائی جیک کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دے سکتے۔
لارڈ قربان نے کہا کہ زبیر گل محض ایک پارٹی کے مقامی صدر ہیں ان کا میرے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا- انہوں نے جسطرح کل جلسے میں جارحانہ رویہ اختیار کیا وہ قابل مذمت ہے میری طرف سے کل جلسے میں کوئی متنازع اور دل آزار بات نہیں ہوئی مگر زبیر گل نے پتہ نہیں کیوں اس کو ذاتیات اور انا کا مسئلہ سمجھ لیا اور مجھ پر سرعام بے جا تنقید کی۔
لارڈ قربان نے مزید کہا کہ زبیر گل کو کسی موضوع پر ٹھوس انداز میں تقریر کرنا نہیں آتی اور ان کے پاس کوئی تقریر کرنے کا موضوع بھی نہیں تھا جو انہوں نے اس ہتھکنڈے کا استعمال کیا – لارڈ قربان نے کہا کے میں سب کا متفقہ نماہندہ ہوں پتہ نہیں زبیر گل نے اسے متنازعہ کیوں بنایا- یاد رہے کہ لارڈ قربان اور زبیر گل کے درمیان لفظی جنگ کی وجہ سے جلسے کے ماحول میں گرمی پیدا ہو گئی تھی۔