چین (جیوڈیسک) حکمران کمیونسٹ پارٹی نے موجودہ صدر شی جن پنگ کے سیاسی نظریات کو باضابطہ طور پر اپنے آئین میں جگہ دے دی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کی تاریخ میں کمیونسٹ انقلاب کے رہنما ماؤ زےتنگ آج تک کے طاقتور ترین رہنما تصور کیے جاتے ہیں لیکن کمیونسٹ پارٹی نے موجودہ صدر کے سیاسی نظریات کو جس طرح اپنے آئین میں جگہ دی ہے وہ اس امر کی جانب اشارہ ہے کہ شی جن پنگ پارٹی کی مرکزی قیادت میں نہ صرف کسی حد تک ماؤ زےتنگ کے ہم پلہ سمجھے جانے لگے ہیں بلکہ وہ پارٹی سربراہ کے طور پر چیئرمین ماؤ کے بعد آج کے طاقتور ترین چینی لیڈر بھی بن گئے ہیں۔
چین میں ان دنوں کمیونسٹ پارٹی کی عوامی کانگریس جاری ہے جس کا مرکزی اجلاس 5 سال عرصے میں ایک بار ہوتا ہے جس میں پالیسی فیصلوں کے علاوہ نئی سیاسی قیادت کا انتخاب بھی کیا جاتا ہے۔
آج کے چین کی سیاست، سیاسی نظریات اور اقتصادی حکمت عملی پر صدر شی جن پنگ کو جو زبردست گرفت حاصل ہے وہ اس تیز رفتاری کا ثبوت بھی ہےجس کے ساتھ چینی حکمران جماعت اور حکومتی سربراہ کے طور پر 2012میں ان دونوں عہدوں پر فائز ہونے کے بعد سے اب تک شی جن پنگ نے اقتدار پر اپنے گرفت بہت مضبوط بنا لی ہے
موجودہ پارٹی کانگریس کا آج یعنی چوبیس اکتوبر کو آخری دن ہے۔