اکتوبر چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگہی کا مہینہ ہے۔ پاکستان میں اس مرض کے باعث ہر سال 40 ہزار خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ ملک میں ہر 9 میں سے ایک خاتون اس مہلک مرض میں مبتلا ہے۔
اس مرض کی جلد تشخیص ہو جائے تو صحتیابی کا امکان 90 فیصد تک ہوتا ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ خواتین کو چھاتی کے سرطان سے متعلق اہم معلومات ہوں اور وہ پہلے سی ہی ایسی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں جو مستقبل میں انہیں اس مہلک مرض سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
اپنا باقائدگی سے معائینہ کریں
چھاتی کے سرطان سے سب سے بڑا بچائو باقائدگی سے اپنی چھاتی کا معائینہ کرنا ہے۔ اگر آپ کو اپنی چھاتی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ چھاتی کے سرطان کے شروع میں کچھ خاص علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن ایک چھوٹی سی رسولی محسوس کی جاسکتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ سخت ہوتی جاتی ہے۔ اس صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔
ورزش کریں
ورزش بھی چھاتی کے سرطان کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ امریکی کینسر سوسائٹٰی کی ایک تحقیق کے مطابق ایسی عورتیں جو اٹھارہ سال کی عمر کے بعد اکیس سے تیس پائونڈ وزن بڑھاتی ہیں اُن میں چھاتی کے کینسر کا امکان چالیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اپنے آپ کو چھاتی کے کینسر سے محفوظ رکھنے کے لئے ہفتے میں پانچ دن روزانہ تیس منٹ تک چہل قدمی کریں۔
اپنے خاندان کی کینسر سے متعلق تاریخ جانیں
چھاتی کا کینسر موروثی بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے اپنے خاندان کی کینسر سے متعلق تاریخ جانیں۔ اپنی والدہ کے خاندان کے ساتھ ساتھ والد کے خاندان میں بھی کسی بھی قسم کے کینسر کے کیس کو نظر انداز نہ کریں۔ مردوں میں بھی اس کینسر کے غیر فعال جینز موجود ہوسکتے ہیں۔
میموگرافی زیادہ نہ کروائیں
میموگرافی یعنی چھاتی کا ایکسرے چھاتی کے سرطان کی تشخیص کے لئے بہت اہم ہے لیکن اس ایکسرے کو بار بار نہ کروائیں۔ اس ایکسرے کے دوران آپ کے جسم میں جانے والی شعائیں جسمانی خلیوں کے ڈی این اے میں تبدیلی کا بائث بن سکتیں ہے اور کینسر کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
ہارمون تھیراپی کو کم سے کم کریں
ایسی خواتین جو ہارمون تھیراپی کے مرحلے سے گزر رہی ہوں انہیں بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک امریکی ادارے کی تحقیق کے مطابق ایسٹروجن اور پروجیسٹن نامی ہارمون تھیراپی عورتوں میں چھاتی کے سرطان کا امکان چوبیس فیصد تک بڑھا سکتی ہے۔
بچے کو اپنا دودھ پلائیں
ایک امریکی تحقیقی جریدے کے مطابق ایسی خواتین جو اپنے بچے کو چھ ماہ تک اپنا دودھ پلاتی ہیں ان میں چھاتی کے سرطان کے امکانات دس فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں ماں کا دودھ بچے کے لئے بہت مفید ہے وہیں اس عمل سے عورت کے جسم کو بھی کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
صحیح خوراک کھائیں
آپ کی خوراک بھی آپ کو اس موذی مرض سے بچنے میں مدد دے سکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ایسی خواتین جن کے خون میں کیروٹینائیڈ کی سطح زیادہ تھی ان میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ انیس فیصد کم پایا گیا۔ کیروٹینائیڈ سبز پتوں والی سبزیوں، گاجر اور سرخ مرچ میں پایا جاتا ہے۔ اپنے روزانہ کے کھانے میں پھلوں اور سبزیوں کے پانچ یا اس سے زائد حصے شامل کرنے چاہئے۔