ملتان (جیوڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کی لیڈر شپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو شہباز شریف پر بھی اعتبار نہیں ہے۔
ملتان میں ایم این اے جمشید دستی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف پارٹی نے محاذ آرائی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے جب کہ نواز شریف کو شہباز شریف پر بھی اعتبار نہیں ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ نواز شریف نے نااہل ہونے کے باوجود شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر نہیں بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف گزشتہ 40 سال سے سیاست میں ہیں لیکن انہوں نے آج تک اپنا جانشین تیار نہیں کیا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ (ن) لیگ کے 60 سے زائد ایم این ایز جوگر پہن کر سیٹی بجنے کے انتظار میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کئی ایم این ایز پارٹی چھوڑنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔
انہوں نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ملکی معیشت کو بے تحاشہ نقصان پہنچا کر تباہ و برباد کر دیا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار عملی طور پر وزارت خزانہ چھوڑ چکے ہیں اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ان کے متبادل کے طور پر وزیر خزانہ کی تلاش میں ہیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے سے متعلق تو کوئی باقاعدہ شواہد موجود نہیں ہیں تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اگست میں وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے کچھ روز بعد ہی اسحاق ڈار کو کابیبہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی چیرمین شپ سے ہٹا دیا تھا۔
شیخ رشید نے ایک بار پھر حدیبیہ پیپر ملز کو کرپشن کی ماں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کا فیصلہ (ن) لیگ کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا، اگر حدیبیہ پیپر ملز کیس میں شریف خاندان پر فرد جرم عائد ہوئی تو کوئی انہیں بچا نہیں سکے گا۔
خیال رہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سنہ 2000 میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے شریف فیملی کے لئے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف کیا تھا۔