اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے، پنجاب ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا ہم نے تصادم کی راہ اختیار نہیں کی، ہمارے ساتھ تصادم کیا گیا، کوئی بے اصولی کی نہ ہی آئندہ ایسا کوئی کام کرینگے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا اقتدار نہیں اقدار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، مقدمات کا سامنا کرنے کے لئے ہی دوبارہ پاکستان آیا ہوں۔ انہوں نے کہا جھوٹے مقدمات سے گھبرانے والا نہیں، عوام 2018ء میں ایک بار پھر مسلم لیگ ن پر اعتماد کریں گے۔
قبل ازیں نواز شریف کے پاکستان پہنچنے پر لیگی رہنماؤں پرویز رشید، طارق فضل چوہدری، آصف کرمانی، سعد رفیق اور کارکنوں نے اسلام آباد ائرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ قومی ائرلائن کی لندن سے آنے والی پرواز نے اسلام آباد کے بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ائرپورٹ پر 8 بجکر 15 منٹ پر لینڈ کیا۔
ائر پورٹ کے باہر لیگی خواتین نے نعرے بازی کی۔ آف وائٹ شلوار قمیص اور سیاہ واسکٹ میں ملبوس نواز شریف حد درجہ مطمئن نظر آئے۔
طیارے سے اتر کر نواز شریف اور ان کے ہمراہ آنے والے ساتھی راول لاؤنج پہنچے جہاں موجود افراد سے انہوں نے فردا فردا ہاتھ ملایا۔
لاؤنج میں سینیٹر چودھری تنویر، خواجہ سعد رفیق، آصف کرمانی، پرویز رشید، طارق فضل چوہدری اور دیگر لیگی رہنما موجود تھے۔
لاؤنج میں کچھ دیر قیام کے بعد نواز شریف کا قافلہ پنجاب ہاؤس پہنچ گیا۔ جہاں مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پارٹی کے مرکزی رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، آئندہ کی حکمت عملی، نیب ریفرنسز اور احتساب عدالت میں پیشی پر گفتگو کی گئی۔ پارٹی رہنماؤں نے بیگم کلثوم نواز کی خیریت دریافت کی۔
نواز شریف نے کہا کلثوم نواز کو آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی بھی نواز شریف سے ملاقات متوقع ہے۔