سنگترے کا رنگ سرخ زردی مائل اور ذائقہ چاشنی دار شیریں ہوتا ہے۔ بعض سنگترے ترش اور شیریں ہوتے ہیں۔ ان کا مزاج سرد تر تیسرے درجے میں ہوتا ہے۔
اس کی مقدار خوراک تین سے پانچ عدد ہے۔ اس کے کئی فوائد ہیں۔ سنگترہ دل کو تقویت دیتا ہے۔
سنگترہ مفرح ہوتا ہے اور پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔ جسم کی حرارت کو دور کرتا ہے۔
اس کا چھلکا خشک کرکے مختلف ابٹنوں کے کام آتا ہے جس سے چہرے کے داغ دھبے دور ہوجاتے ہیں۔
اس کا چھلکا خشک ایک تولہ رگڑ کر سرسوں کا تیل مال کر چہرے پر لیپ کرنے اورایک گھنٹہ بعد دھو لینے سے چہرہ صاف ہو جاتا ہے ۔ خفقان، وحشت اور متلی کو دور کرتا ہے۔
ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور گرمی کے اسہال میں اس کا استعمال مفید ہے۔ اس کا شربت پیاس کی تسکین کرتا ہے اور قوت قلب کے لیے مفید ہے۔
سنگترہ کا ر س ایک سیر میں دوسیر چینی ملا کر ہلکی آنچ پر شربت تیار کیا جاتا ہے۔
دو تولے شربت صبح و شام استعمال کرنا شدت پیاس اورقوت قلب کے لیے مفید ہے۔ اگر سنگترے کھانے سے بدہضمی ہو جائے تو فوری طور پر دو تولہ گڑ کھا لینے سے طبیعت صحیح ہو جاتی ہے ۔
یہ سینے کو صاف کرتا ہے اور جوش خون کو دفع کرتا ہے۔ اس کے رس میں وٹامن سی اور کیلشیم وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو انسانی توانائی اور نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔
اس کے علاوہ وٹامن اے ، بی اور ڈی بھی سنگترے میں پائے جاتے ہیں۔ یہ مصفی خون ہے اور اس کے استعمال سے پھوڑے پھنسیاں دور ہو جاتی ہیں۔
ثقیل خوراک کھانے کے بعد سنگترہ مفید ہے۔ اس کے چھلکوں سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جو بطور خوشبو استعمال ہوتا ہے۔ سنگترے کے مارملیڈ کو بچے اور بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔