غلطی نہیں گہری سازش

National Assembly

National Assembly

تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور
سینٹ اور قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے الیکشن ایکٹ 2017ء کے اندرختم نبوت ۖ پر ہونے والے حملے میں حکمران طبقے کی گہری سازش کے حوالے سے جیسے جیسے حقائق سامنے آرہے ہیں۔جیسے جیسے قوم ان کی گہری سازش کے تانے بانے سمجھتی جارہی ہے ویسے ویسے قوم کے سرشرم سے جھکتے جارہے ہیں۔مسلمان ختم نبوت ۖ کیخلاف اپنے ہی ملک کے حکمرانوں کی سازش بے نقاب ہونے پرشدید کرب کاشکارہیں۔ مسلمانوں کے اندرشدید غم و غصہ پایاجاتاہے۔شیخ رشید نے اسمبلی کے اندرصرف ختم نبوت ۖ کے حلف نامہ کواقرارنامہ میں تبدیل کرنے پربات کی جبکہ سینٹ اورپھرقومی اسمبلی سے منظورہونے والے الیکشن ایکٹ 2017ء بل کے اندربدبخت حکمرانوں نے ہرجگہ سے ختم نبوت ۖ والی شقیں نکال کرقادیانیوںکیلئے تمام ترراستے صاف کرنے کی ناپاک کوشش کی ہے تاکہ وہ پاکستان کے ایوانوں کے ممبربھی بن سکیں اوروزیربھی۔تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان کے مطالبات میں7B.7Cایکشن ایکٹ میں شامل کرکے گزٹ آف پاکستان میں پبلش کروانابھی شامل ہے۔7Bاور7Cدونوں کے اندرقادیانیوں،احمدیوں اوران سے ملتے جلتے عقائد رکھنے والوںکے متعلق بڑی تفصیلی قانون سازی موجودہے جس کے اندرصاف لفظوں میں قادیانیوں کوکافراقلیت قراردیا گیا۔

راقم نے گزشتہ کالم کے اندر 7Bاور7Cکامتن انگلش زبان میں شامل کیاتھا۔اکثریت انگلش پڑھنالکھنانہیں جانتی ۔لہٰذاآج تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ کے مرکزی رہنما ،مرشد سرکار،عظیم روحانی پیشواسید عرفان احمدشاہ المعروف نانگامست کے حکم کے مطابق آپ کے سامنے 7Bاور7Cکا اردوترجمہ تفصیل کے ساتھ پیش کرکے نہ صرف اپنافرض اداکرنے کی کوشش کروگابلکہ ہرمسلمان خاص طورمسلمان ماہرین قانون و آئین پاکستان کودعوت دوں گاکہ اپنے حصے کام ضرور کریں تاکہ قادیانی عناصرپاکستان میں قادیانیت رائج نہ کرسکیں۔اس ترجمعہ میں مجھے ماہرقانون ،محمدعذیر ایڈووکیٹ صاحب کاانتہائی تعاون حاصل رہاجس کیلئے میں اُن کابے حد شکرگزارہوں کہ انہوںنے بڑی توجہ کے ساتھ قانونی الفاظ کاترجمعہ کیااوریہاں راقم محمدعذیرایڈووکیٹ کے رسول اللہ ْۖ کے ساتھ انتہائی محبت بھرے جذبات کوبھی سلام پیش کرنے کے ساتھ دُعاگوہے کہ اللہ تعالیٰ راقم کی اور محمد عذیرایڈووکیٹ کی عاجزانہ حاضری قبول فرمائے: 7Bترجمعہ احمدی،مرزائی اورلاہوری وغیرہ کی حیثیت وہی رہے گی باوجود اس کے انتخابی فہرست ایکٹ 1974ء انتخابی فہرست قوائد 1974ء یااورکوئی قانون جووقتی طور پرلاگوکیاگیاہوبشمول مشترکہ انتخابی (الیکشن)کیلئے مقررکردہ انتخابی فہرست فارم جومطابق سماعت عام انتخابات آڈر2002ء آرٹیکل 7(چیف ایگزیکٹوآڈرنمبر7۔2002ء )میں کیاہے۔قادیانی گروپ یالاہوری گروپ (جوخود کو احمدی یا کچھ اوربھی کہتے ہیں)کی حیثیت یاکوئی شخص جس کوختم نبوت ۖ پرمکمل اورغیرمستحکم یقین نہیں یاحضرت محمد ۖ کوآخری نبی نہیں مانتایاکسی بھی طریقے یاالفاظ کے ساتھ آپ ۖ کے بعد نبی ہونے کادعویٰ کرے یادعویٰ کر چکا ہو۔

یاپھراس طرح کے کے دعوے کرنے والے کونبی یامذہبی اصلاحات کرنے والا تسلیم کرتا ہوکی حیثیت وہی ہوگی جواسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973ء کے اندر طے ہوچکی ہے7cترجمعہ اگرکسی شخص نے خودکوووٹرانداراج کیا اورریوائزنگ اتھارٹی میں سلسلہ عام انتخابات آڈر2002ء میں جاری ہونے سے دس دن کے اندراعتراض داخل کیاگیاکہ یہ ووٹرمسلمان نہیں توریوائزنگ اتھارٹی اس ووٹرکو15دن کے اندراندرحاضرہونے کیلئے نوٹس جاری کرے گی اوراس سے ایک بیان پردستخط کرنے کوکہے گی جوکہ ختم نبوت ۖ پرمکمل اورغیرمستحکم یقین رکھنے کے متعلق ہوگا۔جوانتخابی فہرست قوائد 1974ئ فارم ivکے تحت مقررکیاگیااگروہ شخص دستخط کرنے سے انکارکرے تواسے غیرمسلم سمجھاجائے گااوراس کانام مسلم انتخابی فہرست سے خارج کردیاجائے گااوراسے انتخابی عمل میں غیرمسلم کے طورپرووٹرزکی اقلیت فہرست میں شامل کیاجائے گا۔اگرووٹرنوٹس کے باوجودحاضرنہیں ہوگاتواس کیخلاف یکطرفہ آڈرجاری کیاجائے گا۔

آئین پاکستان انگلش زبان میں ہونے کی وجہ سے پاکستانی آبادی کی اکثریت اسے پڑھنے سے قاصرہے اورجوانگلش پڑھ سکتے ہیں اُن کیلئے بھی آئین پاکستان کے اندراستعمال انتہائی مشکل الفاط کوسمجھنا خاصادشوارکام ہے ۔راقم نے اپنی پوری کوشش کی ہے کہ 7Bاور7Cکے اندرموجودقانون قوم کے سامنے رکھ سکوں ۔ حالات و واقعات کودیکھ اورآئین کے مطالعہ کے بعد واضع سمجھ آرہی ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں 7Bاور7Cکوشامل نہ کرنااورپھرختم نبوت ۖ کے حلف نامہ کواقرارنامہ میں تبدیل کرنااورپھروزیرقانون پنجاب راناثنااللہ کاقادیانیوں مسلم کہناکوئی غلطی نہیں بلکہ انتہائی گہری اوردانستہ سازش ہے۔یہاں یہ بتادینابھی ضروری سمجھتاہوں کہ حلف نامہ کواصل شکل میں بحال کرنے کیلئے جوقانون سازی کی گئی وہ بھی ابھی تک عملا ًنافذ نہیں کئی گئی۔روزنامہ 92نیوزمیں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بھی اس سازش کوبے نقاب کیاگیا۔تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان کی قیادت اورمتحرک کارکن اس رپورٹ کوپڑھ چکے ہیں آج اُن قارئین کی توجہ کیلئے شامل اشاعت کرناچاہتاہوں جوابھی تک نہیں پڑھ سکے تاکہ وہ بھی حکومت کے کارناموں سے واقف ہوسکیں۔رانامحمد عظیم کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ دینی جماعتوں کی طرف سے ختم نبوت ۖ کے آرٹیکل میں ترمیم کرنے والوں کیخلاف کارروائی اورانہیں بے نقاب کرنے کے مطالبے پراب تک عمل نہ ہونے کی حوالے سے اہم انکشافات ہوئے ہیں ۔باوثوق ذرائع کاکہناہے کہ ختم نبوت ۖ کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کانام سامنے آنے کے بعد تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان اوردیگرمذہبی جماعتوں کی جانب سے زاہد حامد سے استعفیٰ لینے کامطالبہ پرعمل اس لئے نہیں ہوسکاکہ وفاقی وزیرقانون زاہدحامد نے واضح طورپرکہہ دیاکہ میری قربانی دی گئی توخاموش نہیں رہوں گا۔ن لیگ کے اندرایک بڑاحلقہ یہ چاہتاتھاکہ موصوف خوداستعفیٰ دے دیں ۔اوریہ کہاجائے کہ انہوں نے شفاف انکوائری کیلئے استعفیٰ دیاہے تاکہ ذمہ دارکاتعین ہوسکے۔باوثوق ذرائع کے مطابق اس تجویزکوبھی وزیرقانون نے نہ صرف ماننے سے انکار کردیابلکہ پیغام لے جانے والے اہم ن لیگی رہنما کوواضح طورپرکہاگیاکہ میں استعفیٰ دوں گانہ اس کاذمہ دار ہوں۔

جوجواس میں ملوث ہے وہ سب استعفیٰ دیں اورجس اعلی شخصیت کی مرضی سے سب کچھ ہورہاتھاوہ بھی ذمہ دارہے۔زاہد حامد کی اس دھمکی کے بعد ان سمیت تمام ذمہ داران کیخلاف نہ صرف کارروائی روکی گئی بلکہ اس حوالے سے رپورٹ کوبھی منظرعام پرنہیں لایاگیا۔باوثوق ذرائع کے مطابق قانون ختم نبوت ۖ میں ترمیم کے حوالے سے شریف خاندان کی ایک اہم شخصیت کانام لیاجارہاہے جس کی مرضی سے یہ سب کچھ ہورہاتھا۔فیصل آباد لاہورسمیت دیگرشہروں میں تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی گرفتاری کے احکامات بھی رائیونڈ میں ہونے والے اجلاس میں دیئے گئے اورفیصلہ کیاگیاکہ کسی بھی صورت میںاس مطالبہ پرعمل کیاجائے گااور نہ ایسا کرنے والوں کو معاف کیاجائے گا۔لاہور،فیصل آباد اوردیگروشہروں میں گرفتاریاں اس لئے تیزکی گئیں تاکہ اسلام آباد میں دھرنہ دیئے افرادکوپیغام جائے کے اس کے بعد اُن کی باری ہے”یہاں یہ بات واضح کردینا چاہتاہوں کہ تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ کی جانب سے زاہد حامد کے استعفیٰ کا نہیں بلکہ برطرفی کامطالبہ کیاگیاہے جس پرعملدرآمدسے قبل کسی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کااعلان بھی کیا گیاہے۔راقم رسول اللہ ۖ کی ساری اُمت کویہ پیغام دیناچاہتاہے کہ ختم نبوت ۖ کے مسئلہ پرخاموش نہ رہیں اوراحتجاج میں تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان کاساتھ دے کرختم نبوت ۖ کے قانون کے ساتھ غداری کرنے والوں کامحاسبہ کریں۔

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور