اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کی ہے کہ ن لیگ کے اندر ایک باغی گروپ تشکیل پا چکا ہے جس کے اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ایک نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر آرمی چیف اپنی پالیسی بناتا ہے۔
ملک کی لیڈرشپ تگڑی ہو گی تو فوج کو ہر چیز میں آنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ پاکستان کی جمہوریت کو جنرل باجوہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ جنرل باجوہ جمہوریت کیساتھ کھڑے ہیں۔ فوج اس وقت آئین کے مطابق چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی جمہوریت میں مجرم کو پارٹی صدر نہیں بنایا جاتا۔ ریاست ملک کا پیسہ بچانے کی بجائے مجرم کو بچا رہی ہے۔ نواز شریف پیسے کو بچانے کی خاطر فوج اور ججوں پر حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایسی زبان کسی اور ملک میں استعمال کی ہوتی تو جیل میں ہوتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کیا کوئی دنیا کی سٹیبلشمنٹ عوام کو باہر نکال سکتی ہے۔ پوری دنیا کی سٹیبلشمنٹ ساتھ ملا کر بھی (ن) لیگ دو ہفتے کا دھرنا دے کر دکھا دیں۔ ہمارے ساتھ عوام ہے۔ ہم نے 126 دن کا دھرنا دیا تھا۔ چیلنج کرتا ہوں ہمارے جیسے کوئی ایک جلسہ ہی کر کے دکھا دیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا بتائے بغیر ایم کیو ایم سے ملے۔ ہمیں تو میڈیا کے ذریعے پتہ چلا۔ پارٹی کی طرف سے فیصل واوڈا کو مذاکرات میں بیٹھنے کی ہدایت نہیں تھی۔ سندھ کے صدر عارف علوی فیصل واوڈا سے ملاقات بارے پوچھیں گے۔