ہرارے (جیوڈیسک) زمبابوے میں صدر رابرٹ موگابے کا فوج کے ہاتھوں تختہ الٹے کے جانے کے بعد غیرملکی صحافیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے، صدر نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
93 سالہ صدر رابرٹ موگابے کی فوج کے ہاتھوں معزولی کے بعد زمبابوے میں حالات معمول پر آ گئے ہیں، دارالحکومت ہرارے میں لوگ اپنے روز مرہ کاموں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں لیکن فوجی حکومت نے ملک میں غیر ملکی صحافیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہرارے کے ہوائی اڈے پر چند مسافروں کو روک لیا گیا۔
ادھر صدر موگابے نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہرارے میں عسکری قیادت اور کابینہ کے دو وزرا نے نظر بند صدر رابرٹ موگابے سے ملاقات کی اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ساؤتھ افریقہ کے وفد کے ارکان بھی موجود تھے۔ اطلاعات کے مطابق صدر موگابے نے صدارت کے عہدے سے مستعفی ہونے کے امکان کو رد کر دیا۔
دوسری جانب میڈیا نے صدر موگابے، فوج کے سربراہ اور دو وزرا کی جنوبی افریقہ کے سفیر کے ساتھ ملاقات کی تصاویر جاری کی ہیں۔ معزول نائب صدر منانگاگوا بھی جلا وطنی ختم کر کے وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔