اسلام آباد (جیوڈیسک) نواز شریف نے فیض آباد دھرنا ختم کرانے میں سول انتظامیہ کی ناکامی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ دھرنا ختم کرانے کے لیے کوئی حکمت عملی نظر کیوں نہیں آئی۔ آپریشن کی ناکامی سے حکومت کی سبکی ہوئی، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب ہاؤس میں نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مریم نواز، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ آصف، راجہ ظفرالحق، طلال چوہدری، دانیال عزیز، مریم اورنگزیب، آصف کرمانی، پرویز رشید، طارق فاطمی، عرفان صدیقی، امیر مقام، طارق فضل چودھری، مصدق ملک اور مائزہ حمید سمیت اہم لیگی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ آپریشن انتطامیہ اور پولیس نے براہ راست عدالت کے حکم پر کیا، بطور وزیر داخلہ مذاکراتی عمل کو مزید وقت دینا چاہتا تھا، زاہد حامد کے معاملے پر پارلیمانی جماعتوں کا رویہ مایوس کن تھا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، حکومتی کارکردگی، زاہد حامد کے استعفے اور دھرنے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں شریف فیملی کے خلاف زیر سماعت مقدمات، مسلم لیگ ن کی عوامی رابطہ مہم، نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم پر بھی مشاورت کی گئی۔