اولڈہم (نوید چوہان) سابق وزیراعظم ریاست آزاد جموں و کشمیر سردار عتیق جو کہ گزشتہ ایک ہفتے سے برطانیہ کے دورے پر تھے وطن روانگی سے قبل اولڈہم میں پریس کانفرنس کہ دوران کہا کہ مسلئہ کشمیر کا پر امن حل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال بھارتی افواج کی درندگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ریاست آزاد جموں و کشمیر پر غیر ریاستی جماعتوں کی حکومت نے بھی مسلئہ کشمیر کو نقصان پہنچایا ہے ان جماعتوں کی ترجیح اقتدار ہے نہ کہ مسلئہ کشمیر کا حل ۔ یورپ ، امریکہ اور بالخصوص برطانیہ میں مسلئہ کشمیر اجاگر کرنے پر ممبران پارلیمنٹ کے مشکور ہیں۔ یورپی یونین میں ممبران پارلیمنٹ نے جس انداز میں مسلئہ کشمیر کو تقویت دی ہے وہ ستائشی ہے۔ مسلئہ کشمیر کو انٹرنیشنل برا داری بھارت کے نقطہ نظر سے دیکھتی ہے ہمیں اپنی خارجہ پالیسی میں کشمیر کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔ مادر پدر انتخابات مسائل کا حل نہیں ہیں۔
برادری ازم اور علاقائی سیاست سے نکل کر ہمیں اپنے مظلوم بھائیوں کا ساتھ دینا ہو گا۔ کشمیریوں بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔برطانیہ کا یہ دورہ مسلئہ کشمیر کے حل کے تناظر میں کیا۔ جس میں ممبران پارلیمنٹ اور دیگر کشمیریوں سے ملاقاتیں کی گئیں تاکہ مشترکہ حکمت عملی اپنائی جا سکے۔
سابق صدر مشرف سے ملاقات بھی مسلئہ کشمیر کے حوالے سے ہوئی جتنا انھوں نے کشمیر کے لائحہ کو انٹرنیشنل لیول پر اجاگر کیا بدقسمتی سے کوئی بھی اس طرح سے اس مسلئہ کے حل کے لیے سامنے نہیں آیا۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ گزشتہ دس برا سے ہم نے ریاست جنوں کشمیرسے عمائدین کو ہی مدعو نہیں کیا۔
پاکستانی حکومت کو مسلئہ کشمیر کے حل کے کیے سفارتی کوششیں تیز کرنی چاہیے۔ صدر آزادکشمیر کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر ان کا کہنا تھا کہ سردار مسعود ایک با کردار انسان ہے پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ کے لیے ان کی شخصیت کو متنازعہ بنانا درست نہیں۔ پریس کانفرنس مین مسلم کانفرنس کے عہدیداران بشیر روٹی و دیگر کے علاوہ بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔