اسلام آباد (جیوڈیسک) احتساب عدالت میں شریف فیملی کیخلاف کرپشن ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ جج محمد بشیر نے عدالت عالیہ کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کر دی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف، بیٹی اور داماد کے ہمراہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش ہوئے۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ تینوں ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے، 12 بجے کے قریب ہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ فیصلہ سنا دے گا۔
وکیل نواز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ سماعت کل تک ملتوی کر دی جائے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا فیصلہ آتا ہے یا نہیں آتا گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنا طے ہوا تھا، گواہ موجود ہیں بیانات ریکارڈ کیے جائیں تاہم فاضل جج نے کہا کہ سماعت ایک بجے تک ملتوی کر دیتے ہیں۔
خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا ملزمان کو دوبارہ آنے کی ضرورت ہے؟ جس پر جج محمد بشیر نے کہا ملزمان کا دوبارہ آنا ضروری ہے، فرد جرم عائد کرنا پڑی تو ملزمان کی موجودگی ضروری ہے۔ احتساب عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک بجے دوبارہ طلب کر لیا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر لیگی کارکنوں نے قیادت کے حق میں نعرے بازی کی۔ احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹی اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں ملک طیب مختار اور عمر دراز کی گواہی ریکارڈ کی جائیگی۔ سابق وزیراعظم کی استدعا پر عدالت نے گذشتہ پیشی پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک ملتوی کر دی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے ریفرنسز یکجا کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں بھی ایک اور درخواست دائر کی ہے۔ جس میں رجسٹرار آفس کے اعتراضات اور ان کے خلاف اپیل کو چیمبر میں سماعت کے بعد مسترد کرنے کو چیلنج کیا گیا ہے۔