اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیرا عظم نواز شریف کا کہنا ہے لگتا ہے عمران خان اور جہانگیر ترین کے فیصلے میں بھی مجھے نا اہل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ کے سوا کسی ادارے کو آئین میں ترمیم کا اختیار نہیں، ملک کا وزیراعظم رہا لیکن آج کس طرح عدالت میں بٹھا دیا گیا۔
نوازشریف نے کہا 2018 میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ 2017 میں ہی پورا کر دیا، کہیں پھر بھی یہ نہ کہہ دیا جائے کہ میں صادق اور امین نہیں رہا۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر قانونی ٹیم سے مشاورت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف نے جاری مقدمات اور لندن روانگی سے متعلق بات چیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے کلثوم نواز سے ملنے لندن جانا ہے، ایک نرس بھی ساتھ لے کر جانی ہے۔
انہوں نے قانونی ٹیم کو ہدایت کہ ہائیکورٹ ریفرنسز یکجا کرنے کے معاملے پر جو فیصلہ بھی دے، استثنی کی درخواستوں پر فیصلہ لیا جائے۔ خواجہ حارث نے تجویز دی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ پہلے آنے دیں، امید ہے احتساب عدالت آج استثنی کی درخواست پر بھی فیصلہ دے دے گی۔