اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیر خارجہ آصف خواجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان سے متعلق اب حقیقت پسندانہ طرز عمل اپنانے کی ضرورت ہے اب ڈومور کا دور گزر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، امریکا کو الزام تراشی کے بجائے اپنے کردار پر وضاحت دین اپڑے گی۔
وزیر خارجہ آصف خواجہ کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع کا دورہ پاکستان امن سے متعلق اہم ہے 16 سال سے امریکی فوج افغانستان میں امن قائم نہیں کرسکی امریکا بتائے کہ اس کی پالیسیوں سے دہشت گردی میں کمی آئی یااضافہ ہوا؟ افغانستان میں طالبان ہی نہیں، داعش بھی وجود میں آچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کےلیے خطے کے مفادمیں اقدامات کیے، ہم نے لاکھوں افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کیا۔خواجہ آصف کہتے ہیں کہ افغانستان میں بدامنی رہی توخطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے و اقعات نے ا فغان انتظامیہ کو ہلاکر رکھ دیا ہے اور امریکہ بھی اس سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ پاکستان نے خطے میں دہشت گردی کے روکنے کے لیے جتنے قربانیاں دی ہیں شاید ہی کسی اور ملک نے دی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈو مور کہنے والوں کو پاکستان کے لیے ڈو مور کرنا ہوگا اور ان کو پاکستان کی اہمیت اور جغرافیائی حیثیت کو بھی فراموش نہیں کرنا ہوگا۔