تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم پلیز حضرت میاں نواز شریف اور قبلہ آصف علی زرداری صاحبان ایک دوسرے پر بہتان تراشیاں کرکے اور جھوٹ پہ جھوٹ بول کر عدلیہ اور احساس اداروں کی کردار کشی کر نے سے قبل اپنے گریبانوں میںبھی ضرور جھانک لیں توآپ دونوں کو لگ پتہ جا ئے گا کہ آپ کی اصلیت کیا ہے؟اور آپ دونوں کس طرح سے کن کی پیدا وار ہیں؟؟ آج عوام کی نظر میں مُلک کے سیاسی میدان سے لے کر حکمرا نی کے وسیع و عریض اسٹیج تک آپ دونوں اپنے قول و فعل کے منافقانہ رویوں کی وجہ سے کس مقام پر کھڑے ہیں؟آپ کو اگلے متوقعہ انتخابات میں آپ ہی کے اپنے سیاہ کرتوتوں اور قومی خزا نہ لوٹ کھا نے اور آف شور کمپنیوں اور اقامے کی وجہ سے عوام ضرور سبق سیکھا ئیں گے۔تاہم آج اِس بات کا احساس شا ئد آپ دونوں کو نہ ہو مگر یہ کھلی حقیقت ہے کہ آج پاکستانی عوام نوازشریف اور آصف زرداری کی مفادپرستا نہ اور ایک دوسرے کو ھتیلی لگا کر اور تھپکی دے کر چلنے والی موجودہ جمہوریت کو سمجھ چکے ہیں اِس لئے اَب اِن دونوں سیا سی بازی گروں کے جھا نسوں میںعوام نہیں آئیںگے اگلے الیکشن میںعوام دونوں کو مسترد کر نے کا پکا ارادہ کر چکے ہیں۔
سو پیلیز حضرت میاں نوازشریف اور قبلہ آصف علی زرداری اگلے انتخابات میں عوام کی دہلیز پر ووٹ کی پرچی کی صورت میں بھیک ما نگنے کے لئے جا نے سے پہلے پریشان حال عوام کے دروازے پر ذرا سنبھل کر جا ئیں ورنہ عوام آپ کا سیا سی قبلہ انتخا بات سے قبل ہی درست کردیں گے تب آ پ کو خود لگ پتہ جا ئے گا کہ کس نے کس طرح اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد کے خا طر عوام کو توا نا ئی کی شکل میں بحرا نوں میں دھنسا کر اِن کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور اپنا الوسیدھا کیاہے اور اَب ایک مرتبہ پھر دونوں سیا سی بازی گر عوام کی آنکھ میں مرچیں جھونک کردوبارہ عوامی ووٹ کی پر چی سے اقتدار کی مسند پر قا بض ہو نا چا ہتے ہیں۔
اِس منظر میں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج حکومت نے چلتے چلتے قوم کو سیراب نما یہ خو شخبری دی ہے کہ لوڈشیڈنگ کا خا تمہ کردیا گیاہے مگر ابھی یقین سے نہیں کہا جاسکتا ہے کہ اِس کا عملی اطلاق ہوگا بھی کہ نہیں ؟کیو ں کہ آج ہمیشہ کی طرح اِس حکومتی دعوے پربھی بہت سے سوالات جنم لے چکے ہیں؟ کہیں حکومت کا یہ اعلان بھی ما ضی کے بہت سے وعدوں اور دعووں کی طرح محض اعلان ہی نہ رہ جا ئے ؟یہ حکومت کا ایسا ہی دعویٰ ہے جیسے کہ پچھلے الیکشن سے قبل انگنت انتخا بی معرکوں میں ن لیگ کے نمائندوں بشمول خا ص طور پر سا بق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بڑے بڑے دعوے کئے تھے کہ ہم اقتدار میں آتے ہی مُلک سے لو ڈشیڈنگ کا خا تمہ کردیں گے ؟ آج ن لیگ کو اقتدار میں آئے سا ڑھے چار سال گزر چکے ہیں مگربڑے افسوس کی بات ہے کہ اب تک یہ ن لیگ وا لوں کا محض دعویٰ ہی رہا اور اقتدار سنبھالنے کے با وجود بھی ن لیگ اپنے کئے گئے وعدوں اور دعووں کے مطا بق مُلک سے لوڈشیڈنگ کا خا تمہ اُس طرح نہ کرسکی جس طرح اِس نے ووٹ لینے کے لئے پچھلے انتخا بی جلسوں اور جلوسوں اور عوامی فورمز پر عوام سے دعوے اور وعدے کئے تھے اور اَب جبکہ ن لیگ کی حکومت اپنے گرو نوازشریف کے بغیر(جو آف شور کمپنیوں کے اُوٹ سے نکلنے والے اقا مے پر سُپریم کورٹ کے صاف و شفاف فیصلے کے بعد نا اہل قرار پائے ہیں ) اپنی مدت پوری کرنے کو ہے ،یعنی کہ رواں حکومت اپنا پریڈ مکمل کر نے جارہی ہے ،بس حکومت کے خا تمے کو چھ ما ہ باقی رہ گئے ہیں۔
اگرچہ، ن لیگ سمیت اِس کے حامیوں اور حواریوں کی جا نب سے بھی اگلے سال 2018ءمیں متوقعہ انتخا با ت ہونے کے بہت دعوے کئے جا رہے ہیں مگر ایسا ہوتا نا ممکن ہی دکھا ئی دیتا ہے اگر اِن چوروں اور لٹیروں کی ہی موجودگی میں انتخا بات ہو ئے تو سوفیصد یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ یہی آف شور کمپنیوں اور اقا مے والے اور مسٹر ٹین پرسنٹ سے لا کھ پرسنٹ بننے والے پھر اقتدار میں آجا ئیں گے اور مُلک اور قوم کو نو چ کھا ئیں گے اور قومی خزا نہ اپنے اللے تللے کے لئے اپنے ابا جی کی جا گیر سمجھ کر لوٹ لے جا ئیںگے آ ج اِسی بنیا د پر ن لیگ وا لوں نے ایک مر تبہ پھرعوام سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خا تمے کا اعلان کردیا ہے اور لو ڈشیڈنگ کے خا تمے کے اعلان کو عوام سے ووٹ لینے کے لئے استعمال کیا ہے اِس دفع فرق یہ ہے کہ وزیربجلی اور ن لیگ والوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے عوام کو لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کرکے ایک اور خو شنما دھوکہ دے دیا ہے تا کہ اگلے انتخا بات میں اِن کا معصوم ووٹر اِنہیں ووٹ دے اور اِنہیں اقتدار مل جائے۔
اِس میں شک نہیں ہے کہ توانا ئی (بجلی) کا بحران پاکستان میں دیگر مسا ئل اور پریشا نیوں کی طرح سنگین صورت اختیار گیا ہے مگر اِس کے با وجود بھی رواں حکومت سمیت ما ضی کی کسی بھی حکومت نے اِس مسئلے کی سنگینی کا سنجیدگی سے ادراک تک نہیں کیا ہے اور آج ن لیگ کی حکومت کا اگلے انتخا بات سے قبل مُلک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان بھی محض عجلت میں کیا گیا ایک خوشنما اعلان ہی لگ رہا ہے کیو ں کہ پچھلے دِنوں جس باڈی لینگوج کے ساتھ وفا قی وزیر توا نا ئی اویس لغاری نے مُلک سے لوڈشیڈنگ کے خا تمے کا اعلان کیا ہے اِس صاف یہ ظاہر ہورہاتھا کہ یہ محض ایک اعلان ہے جس سے پاکستا نی عوام اور ووٹرز کا ن لیگ پر اعتماد بحال ہوگا ،یقین نہیںآرہا ہے کہ 10اور 20فیصدلا ئن لا سز والے علاقوں میں 2گھنٹے بجلی بند ہوگی،اور صرف اایک اعلان کے بعد عوام کیسے یقین کرلیںکے” آئندہ گرمیاں کسی پاکستانی کو نہیں رلا ئیں گے“ (گرمیا ں تو دور کی بات ہے اعلان کے باوجود آج بھی سردیوں میں بھی کراچی سمیت مُلک کے بیشتر علاقوں کے مکین بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے رورہے ہیں)ہاں چند دِنوں میں اِس حکومتی اعلان کے باوجود بھی عوام کو بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سا منا کرناپڑے گا، وزیرموصوف توا نا ئی نے اعلان کیا ہے کہ ایک ماہ میں ایسا انقلابی قدم اُٹھا ئیں گے کہ قوم میٹھا ئی کھلا ئے گی“ دیکھ لیتے ہیں اپنے اِس دعوے میںوزیرتوا نا ئی کتنے سچ ثا بت ہوتے ہیں ایک ما ہ میں میٹھا ئی کھلا ئے گی یا اِن سمیت حکومت کو ج و ت ے کِھلا ئے گی،لوڈشیڈنگ کے خا تمے کا اعلان کرنے والے وزیرتوا نا ئی نے سینہ ٹھونک کر یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ” طلب کے مقا بلے میںسسٹم میں 2700میگا واٹ اضا فی بجلی موجود ہے، اور ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 8600میں سے 5297فیڈرز پر زیرولوڈشیڈنگ ہوگی جبکہ اِس سے قبل صرف 326ایسے فیڈرز تھے،اِس حکومتی اقدام اور مستقبل قریب کے مزید اقدامات سے ڈیڑھ کروڑصارفین کوفائدہ ہوگا،ہاں البتہ، صرف وہاں بجلی بند ہوگی جہاں چوری ہوتی ہے“ مگر وزیرتوانا ئی نے یہاں یہ نہیںبتایا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کے شواہد پا ئے جا ئیںگے وہاں کتنے گھنٹے بجلی بند کی جا ئے گی؟ ایسا نہیں ہے مُلک سے ن لیگ کی حکومت اور وزیربجلی اویس لغاری کا لوڈشیڈنگ کا اعلان بس عوام سے اگلے انتخابات میں ووٹ لینے کے لئے ایک چارہ ہے جس کے ذریعے ن لیگ کی حکومت عوام سے ووٹ لے کر اقتدار میں دوبارہ آنا چا ہتی ہے۔(ختم شُد)