سرگودھا (جیوڈیسک) پیر حمید الدین سیالوی نے متعدد ساتھیوں کے ہمراہ ن لیگ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے واضح طور پر کہہ دیا کہ کہ وہ رانا ثناء ﷲ کے استعفے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ استعفے دینے والے ارکان اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثناء پیر آف سیال شریف کے فیصل آباد کے جلسے میں علماء و مشائخ کی بڑی تعداد بھی شریک ہو گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور کے چیئرنگ کراس میں ڈاکٹر اشرف آصف جلالی اور ان کے ساتھیوں کا دھرنا ختم کرانے کیلئے پنجاب حکومت نے زؑیم قادری کو پیر آف سیال شریف کے پاس مصالحت کرانے کیلئے بھیجا تھا جنہوں نے یہ شرط رکھی تھی کہ رانا ثناء اللہ ان کے پاس آ کر اپنے عقیدے اور متنازعہ بیان کی وضاحت کریں۔
بعد ازاں حکومت پنجاب نے ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کے ساتھ مذاکرات میں بھی وعدہ کیا تھا کہ رانا ثناء اللہ جلد علماء کے سامنے اپنے بیان کی وضاحت پیش کریں گے۔ میاں شہباز شریف نے بھی پیر سیال شریف کو فون کرکے جلد خود حاضر ہونے کا وعدہ کیا تھا۔
پیر حمید الدین سیالوی کا تعارف واضح رہے کہ پیر حمید الدین سیالوی سرگودھا کے گاؤں سیال شریف کے چشتی صوفی سلسلہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ممتاز مذہبی عالم اور روحانی شخصیت خواجہ قمر الدین سیالوی کے بیٹے ہیں۔ حمید الدین سیالوی 1988ء سے 1993ء تک سینیٹ کے ممبر رہے۔ انہوں نے جمعیت المشائخ نامی ایک سیاسی جماعت کی بنیاد بھی رکھی جو ہمیشہ اپنے دور کی حکومتوں کی حامی رہی۔
خواجہ حمید الدین سیالوی کے والد 1950ء اور 1960ء کی دہائیوں میں ختمِ نبوت تحریک کی قیادت کرتے رہے۔ وہ 1970ء میں جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ بنے اور 1970ء کے انتخابات میں ان کی جماعت نے قومی اسمبلی میں 18 نشستیں جیتیں۔
پیر حمید الدین سیالوی کے خاندان کا اثر و رسوخ سرگودھا، چنیوٹ، میانوالی، خوشاب اور اردگرد کے اضلاع میں پھیلا ہوا ہے۔ ان کے عقیدت مندوں میں بڑے سیاسی خاندان بھی شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ علاقائی سیاست پر اثر انداز ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔