اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی او آئی سی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے ترکی پہنچ گئے۔
ترکی پہنچنے پر سینیر ترک حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف بھی ان کے ہمراہ ترکی کے دورے پر ہیں۔
وزیر اعظم استنبول میں القدس الشریف کے معاملے پر او آئی سی سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے،
القدس الشریف کے حوالے سے او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس 13 دسمبر سے استنبول میں ہو گا۔
اجلاس ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بحیثیت صدر او آئی سی بلایا ہے۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے فلسطین کے سفیر ایچ ای ولید اے ایم ابو علی نے جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک اعلامیے کے مطابق فلسطینی سفیر نے فلسطین کاز کے لیے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
آرمی چیف نے فلسطینی سفیر کو کہا کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کو پاکستانی قوم کی اخلاقی اور سیاسی حمایت حاصل ہے اور دونوں مسئلوں پر اصولی موقف کی حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے حل طلب مسئلے کو مسئلہ کشمیر کی طرح دیکھتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ اجلاس ایک ایسے موقع پر بلایا گیا ہے جب کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دباؤ مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے دو دہائیوں تک اس اقدام سے گریز کیا لیکن اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن کے کوئی آثار نظر نہیں آئے لہٰذا اب میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
پاکستان، سعودی عرب، فلسطین، اردن، مراکش،ترکی، مصر، عرب لیگ یہاں تک کہ یورپی یونین کے کئی اتحادی ممالک نے بھی اس امریکی فیصلے کی مخالفت کی ہے۔