اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے او آئی سی کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا صدر مقام تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کی پرزور مذمت کی۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے اور ہم فلسطینیوں کی منصفانہ جد و جہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ امریکی اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، امریکہ اپنا فیصلہ واپس لے، مقدس شہر کی تاریخی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم امہ اپنی کمزوریوں پر قابو پائے بغیر کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہیں کروا سکتی، پاکستان نے او آئی سی اور اسلامی دنیا کے ساتھ مل کر ہمیشہ فلسطین کے حقوق کیلئے آواز بلند کی، گزشتہ 70 سال سے جموں و کشمیر کے عوام بھی بھارتی مظالم برداشت کر رہے ہیں، بھارت کشمیریوں کے انسانی حقوق پامال کر رہا ہے اور کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشتگردی قرار دینے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں قابض افواج کے رویوں کو تبدیل کرانے کیلئے او آئی سی کو اقتصادی لائحہ عمل اپنانا ہو گا، ایسے اقدامات اٹھائے بغیر ہم ان مسائل کو حل نہیں کروا سکیں گے۔