تحریر: ڈاکٹر تصور حسین مرزا انڈا ضروری غذائی اجزاء کے حساب سے دودھ کے بعد ایک مکمل غذا ہے ۔ طبی تحقیق کے مطابق ایک انڈا تقریباً 80 کیلوریز اور5 گرام چکنائی پر مشتمل ہوتاہے۔جبکہ 100 گرام انڈے میں درج زیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جس سے انڈے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
توانائی: 632 حرارے (کیلوریز) سوڈیم: 1/2 ملی گرام(Sodium ) لحمیات (پروٹین): 8۔12 گرام(Protein) حیاتین الف: 140 ملی گرام(Vitamin A ) چکنائی: 5۔11 گرام( Fat) نشاستہ: 7 ملی گرام( کیلشیم: 45 ملی گرام(calcium) حیاتین ج(vitamin c)10 فاسفورس: 20 ملی گرام(PHosphorus) فولاد: 2۔7 ملی گرام(Iron )
انڈے کی 100 گرام زردی میں 1.33 گرام کولیسٹرول ہوتا ہے اس کے علاوہ انڈے میں وٹامن اے، وٹامن بی، کیلشیم، فاسفورس اورفولاد ہوتا ہے۔ جبکہ انڈے کے استعمال سے دماغ اور آنکھوں کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور بیماری کے بعد ہونے والی کمزوری کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انڈے میں پروٹین، فاسفورس اور کیلشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے۔پروٹین کے استعمال سے جسم میں طاقت اور حرارت پیدا ہوتی ہےـ کیلشیم پھیپھڑوں کی ساخت کو درست رکھنے اور جسم کی نشونما میں اور پیشاب کی تیزابیت دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فولاد خون کے سرخ ذرات پیدا کرتا ہے۔ فاسفورس اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔
جلد اور خون کے لئے انڈے میں موجود پروٹین انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔ جو جسمانی نشوونما کے لئے ایک نعمت ہے ۔ انڈے ان لوگوں کو توانائی فراہم کرتے ہیں جواپنے وزن کو بھی کم کرنا چاہتے ہیں لیکن غذائیت کم نہیں کرنا چاہتے۔ انڈے کی زردی سے ہم ڈرتے ہیں لیکن یہ بہت صحت بخش حصہ ہے۔جدید طبی تحقیق کے مطابق ایک انڈا روزانہ کھانے سے کولیسٹرول میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا ۔اگر انڈے کی سفیدی کی بات کی جائے تو انڈے کی سفیدی بھی کسی سے کم نہیں اس میں ربوفلیون اور وٹامن بی ٹو موجود ہوتا ہے۔ یہ نشوونما، توانائی پیدا کرنے اور انسان کے بہت سے افعال کو درست رکھتا ہے۔
انڈے میں معدنی نمک بھی پائے جاتے ہیں۔ شیخ الرئیس بو علی سینا کے نزدیک انڈا تقویت قلب کے لیے مفید ہے۔ انڈے کو تیز آگ پر پکانے سے گریز کریں اور نہ ہی زیادہ سخت پکائیں کیونکہ اس طرح پروٹین ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ عموما انڈا ہاف بوائل استعمال کرتے ہیں۔ جو لوگ انڈے کو سخت ابال کر کھاتے ہیں ان سے گزارش ہے کہ انڈے کی زردی کا مزاج گرم تر جبکہ سفیدی کا سرد تر ہوتا ہے اور اسے جس قدر ابالیں گے’ یہ اتنی ہی دیر سے ہضم ہو گا۔ لہٰذا انڈا اتنا ابالئیے کہ سفیدی جم جائے مگر زردی نہ جمے۔ اگر انڈے کو سخت ابالنے کی بجائے ہاف ابائل کیا جائے تو انڈے کے مفید غزائی اجزاء متاثر نہیں ہونگے اور زیادہ فائدہ ہوتا ہے !اور خاص طور پر معدہ اور جگر کے مریضوں کے لئے بھی مفید رہے گا۔ زیادہ انڈے ابالنے سے سخت ہو جاتے ہیں جو ہضم ہونے میں دیر لگاتے ہیں اور معدہ میں تیزابیت کا سبب بنتے ہیں جس سے DIGESTIVE SYSTEM متاثر ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق انڈوں میں شامل زیادہ پروٹین اضافی کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے اور یوں انسان الٹا سیدھا کھانے سے محفوظ رہتا ہے اور جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔اور اس کا مطلب موتاپے والے لوگوں کے لئے بھی انڈا ایک مفید چیز ثابت ہوتا ہے اور پھر ہم کو بھولنا نہیں چاہیئے کہ انڈوں کے استعمال سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا امکان بھی کم ہوجاتا ہےـانڈے کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیںـ ایک تحقیق کے مطابق پکنے کے بعد انڈوں میں اینٹی آکسائیڈنٹ کی شرح نصف رہ جاتی ہے، لیکن یہ مقدار بھی کینسر سے محفوظ رکھنے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہےـ
ایسے لوگ یا طالب علم جو دماغی طور پر کمزور ہوں انکو انڈے استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے کیونکہ انڈوں میں امائنو ایسڈ کی موجودگی لوگوں کے اندر فیصلہ کرنے کی صلاحیت بہتر بناتی ہے اور آپ کسی حادثے کی صورت میں فوری فیصلہ لینے کے قابل ہوتے ہیںـ
انڈوں میں اومیگا 3 بھی موجود ہوتا ہے، جو سب سے زیادہ مجھلی میں پایا جاتا ہے۔ بڑھتے ہوئے بچوں کی نشونما اور انہیں کمزوری سے محفوظ رکھنے کے لیے انتہائی اہم عنصر ہے۔ یہ ان میں مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی پیدا کرتا ہے۔ ہر عمر کے افراد میں جسمانی افعال کو بہتر بنانے میں اس کا کردار بے حد اہم ہے۔انڈا کھانے سے دانت اور ہڈیاں مضبوط ہوتے ہیں انڈوں میں وٹامن E کی موجودگی کی وجہ سے خون میں ننھے لوتھڑے (Clouts) بننے کی نوبت نہیں آتی، جس کی وجہ سے انسان فالج اورامراض قلب سے محفوظ رہتا ہے۔
انڈے میں 18 اقسام کے امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو پورے جسم کی نشونما کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور وہ خوراک کے دیگر اجزائکو بھی آپ کے جسم کا حصہ بناتے ہیں۔ دماغ اورجسم کی صحت کے لیے امائنو ایسڈز ناگزیر ہوتے ہیں۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ انڈا کھانے سے انسان کو وٹامن اے، وٹامن بی، کیلشیم، فاسفورس اور فولاد میسرہوتے ہیں۔
بچوں کے مرض سوکھا میں انڈے کی زردی انتہائی مفید ہے اس کی سفیدی کا پانی بچوں کے دستوں و پیچش میں بہت مفید چیز ہے۔ انڈے کے استعمال سے جسم کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیںـ بالوں اور ناخنوں کی بڑھنے کے لیے بھی انڈے کا استعمال بہترین ہےـ کسی بھی معاملے میں حد سے تجاوز فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔!