کراچی (جیوڈیسک) عمران خان کا کہنا ہے ملک کی قیادت کرپٹ ہو تو کوئی مستقبل نہیں ہوتا، سابق وزیراعظم پر 300 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، فضل الرحمان اور محمود اچکزئی فاٹا کا انضمام نہیں چاہتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا وزیر خزانہ مفرور ہیں، ان پر منی لانڈرنگ کرانے کا الزام ہے، کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پولیس ہے لیکن یہاں پولیس کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا پولیس ٹھیک ہو جائے تو رینجرز کی ضرورت نہیں، آئی جی اے ڈی خواجہ خیبرپختونخوا جیسا نظام مانگ رہے ہیں۔
قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا انصاف کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، معاشرے میں ظلم اور نا انصافی کے سامنے ڈٹ جانا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا مایوسی کی وجہ سے کبھی شکست تسلیم نہیں کی، انصاف ہی معاشرے کو آزاد کرتا ہے۔
عمران خان خان کا کہنا ہے کہ طاقتور کا احتساب پہلی بار ہوا، پاناما کی جدوجہد سے پاکستان ہمیشہ کیلئے بدل چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا حکمرانوں سے اثاثوں اور پیسوں کے بارے میں پوچھنا عوام کا حق ہے، کرپٹ مافیا کو پیغام گیا ہے کہ کوئی قانون سے اوپر نہیں، جمہوریت خطرے میں ہے کہنے والوں کی کرپشن خطرے میں ہے۔
عمران خان نے کہا قانون کی بالادستی نہ ہو تو ملک ترقی نہیں کرتا، نواز شریف کو معلوم ہے ان کو کیوں نکالا گیا؟، وہ 300 ارب روپے ملک سے باہر لے کر گئے، ماضی میں کبھی کسی طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا نوازشریف کا مطلب ہے وہ طاقتور ہیں،عدالتیں غریب کیلئے ہیں، کرپشن کے گاڈ فادر کو عدالتوں نے جےآئی ٹی میں گھسیٹا۔