اسلام آباد (جیوڈیسک) کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کلبھوشن بھارت کا دہشت گرد چہرہ ہے، اس کی اہلخانہ سے یہ پہلی ملاقات ہے آخری نہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جاسوس کی والدہ کے کہنے پر ملاقات کا دورانیہ بڑھایا گیا، بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو بات چیت کا موقع نہیں دیا گیا کیونکہ ایسا کرتے تو یہ کونسلر رسائی ہوتی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ کلبھوشن یادیو کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے اعتراف جرم کیا ہے جس کے بعد بھارت کا دہشتگرد چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر نے ملاقات دیکھی ہے مگر وہ گفتگو کو نہیں سن سکتے تھے، پاکستان نے بھارتی درخواست قبول کی اور انسانی ہمدردی اور اسلامی شعائر کو مدنظر رکھا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ کلبھوشن کو صفائی کا پورا موقع دیا گیا، بھارتی میڈیا کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی لیکن بھارت نے اپنے میڈیا کو روک دیا، بھارتی جاسوس کی والدہ اور اہلیہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ کلبھوشن یادیو کے اہلخانہ اس کے لئے شال کا تخفہ لائے، تخفہ ہم نے رکھ لیا ہے، چیکنگ کے بعد کلبھوشن تک پہنچا دیں گے، سکیورٹی وجوہات کی بناء پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کے کپڑے تبدیل کرائے گئے، ملاقات کے کمرے میں نصب کیا گیا شیشہ بلٹ پروف بھی تھا، ملاقات سے پہلے سکیورٹی کی یقین دہانی کرنا ضروری تھا، جاسوس کی والدہ اور اہلیہ کا منہ بھی دھلوایا گیا۔
ڈاکٹر فیصل نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کی بہت ساری باتیں نہیں مانی گئیں، بھارت ہر ماہ 500 میڈیکل ویزے جاری کرتا تھا، اب بھارت نے میڈیکل ویزوں کو روک دیا ہے، سشما سوراج اب خود میڈیکل ویزوں کے بارے میں فیصلہ کرتی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کمانڈر یادیو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدنما چہرہ ہے، بھارت وضاحت دینے میں ناکام رہا ہے، کمانڈر یادیو کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملاقات کروائی گئی، ہر ماہ ڈاکٹروں سے کلبھوشن کا میڈیکل معائنہ کروایا جاتا ہے، 22 دسمبر کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق، کلبھوشن مکمل روبہ صحت ہے، کلبھوشن کی والدہ نے حکومت اور پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر فیصل نے واضح کیا کہ یہ ملاقات مقدمہ جیتنے کے لئے نہیں کرائی، جو وعدہ کیا اسے پورا کیا، کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گرد کارروایئوں کا اعتراف کیا، ہم نے آدھ گھنٹے کی ملاقات کا وعدہ کیا تھا جو 40 منٹ تک جاری رہی، کلبھوشن کی والدہ کی درخواست کے بعد ملاقات کے دورانیے کو بڑھا دیا گیا، ملاقات انسانی بنیادوں پر کروائی گئی۔