تحریر : عبدالجبار خان دریشک حضرت خواجہ غلام فر ید جنو بی ایشا ء کی دھرتی کے عظیم صوفی شاعر و روحانی بزرگ تھے جن کے کلام ہر رنگ نسل خاص و عام سب کے لئے ایک قیمتی آثا ثہ ہے آپ کی شاعری کو پڑھ کو ئی انسان عشق اللہ اور عشق رسول کے سحر میں کھو جا تا ہے آپ کی شاعری میں معاشرتی اصلاع شامل تھی
زیر تھی ، زبر نہ بن ، متاں اتوں پیش پوندی ہووی۔ ترجمہ. یعنی نرمی اختیار کرو ، سختی نہ کیا کرو ، ورنہ اللہ تعالٰی تم پر بھی سختی کر سکتے ہیںـ
آپ کے کلام میں عشق محبت کے علاوہ وسیب کیثقافتی رنگ کی جھلک بھی نظر آتی ہے آپ نے بیک وقت اردو ‘عربی ‘ فارسی ‘ پوربی ‘ سندھی’ اور ہندی زبان میں شاعری کی حضرت خواجہ غلام فر ید ?26 نومبر 1845 کو چاچڑاں شریف میں میں پیدا ہو ئے جبکہ آپ کا وصال 1901 ء میں ہوا آپ کا مز ار کو ٹ مٹھن شریف ضلع راجن پور میں ہے آپ کا عر ص مبارک ہر سال 5’6’7 ربیع الثانی کو عقیدت و احترام سے منایا جا تا ہے آپ کے مز ار پر سالانہ لا کھوں کی تعدا د میں زئراین آتے ہیں آپ کے عقد ت مند وں کے لئے جہاں آپ کے مز ار کی زیا رت بہت بڑا شرف ہے وہیں ان عقدت مند وں کو آپ کی زند گی کے بارے میں مکمل معلو مات خواجہ فر یدمیوزیم و لائبریری میں ملتی ہیں خواجہ فرید میوزیم میں عقدت مند کے لئے قلبی سکون کا با عث بنتا ہے جس میں وہ کے تبرکات کی زیارت کے ساتھ علم اور تقافت سے بھی روشناس ہوتے ہیںـ
خواجہ فرید میو زیم آپ کے مز ار شر یف کی شمالی اطر ف میں قائم کیا گیا ہے جو کہ پاکستان میں کسی بھی مزار پر بنا یا جانے والا پہلا میو زیم ہے جس میں اس ہستی کے متعلق تمام اشیاء موجود جن کا آپ کی زندگی میں استعمال اور واسطہ رہا ہے ایک صدی سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد بھی یہ چیزیں آج بھی محفوظ ہیں یہ تمام تبرکات کتب اور نایاب ثقافتی اشیاء کو سنبھالنا اور جمع کرنا بہت محنت طلب کام ہے اور میوزیم قائم کرنے جیسے بڑے منصوبے کو پاتکمیل تا پہنچانا بہت بڑا کارنامہ ہے خواجہ فر ید میو زیم و لائبریری بنانے میں اصل محنت مو جو دہ سجاد نشین حضرت معین دین کوریجہ کی ذاتی کا وش کا نتیجہ ہے خواجہ فر ید میو زیم و لائبریری کی عمارت چودہ کمروں پر مشتمل ہے جس کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے حصے میں وہ تما م تبرکات رکھے گئے ہیں جو حضرت حو اجہ غلا م فر ید کے زیر استعمال رہی ہیں یہ تما م تبر کات اس بات کی واضع دلیل پیش کر تے ہیں کہ اتنی بڑی شخصت جن کے کئی ریا ستوں کے نو اب مر ید ہوں جن کی ابتدائی تعلیم وپرورش بہاولپور کی ریاست کے محلات میں ہو ئی ہو وہ اتنی ساد زند گی بسر کر تے تھے آپ کی ساری زند گی حلق خدا کی خدمت اور اصلا ح میں گزری ہےـ
خلقت کو جیندی گول ہے ہر دم فرید دے کول ہے ترجمہ:مخلوق کو جس کی تلاش ہے وہ ہر وقت فرید کے پاس ہے
پہلے حصے میں آپ کا زیراستعمال مختلف لبا س ہاتھ سے بنی مخصوص فریدی ٹو پی جن کو وہ اکثر اپنے سر مبارک پر رکھتے تھے واسکیٹ کڑتہ ‘ فریدی رومال ‘ پگ (پگڑی )جائے نماز تسبح صا بن سرمہ مٹی چینی اور پیتلا کے برتن حج ایام کے مو ہ مبارک بھی اس حصے میں محفوظ رکھے ہیں میو زیم کے دوسرے حصے میں داخل ہوں تو وہاں ایک علم کا ایک خزانہ محفوظ ہے علم کا وہ خزانہ جس سے خود حضرت خواجہ غلام فر ید مستفید ہو تے تھے اس لا ئبریر ی میں مو جو د قرآن پاک کے وہ نسخے موجود ہیں جن کی آپ تلاوت فر ما تے تھے تمام کتب قلمی نسخوں پر مشتمل ہیں ان میں سے ایک قرآن پاک ایسا بھی ہے جس کو سو نے کے پانی سے تحر یر کیا گیا ہے اور سب سے چھو ٹے سا ئز کا قرآن پا ک بھی اسی حصے میں مو جو د ہے اس کو حصہ لا ئبریر ی بھی کہا جاتا ہے اس میں ایک ہزار نایاب کتب موجو د ہیں عظیم عالم دین اما م جلا الد ین سوطیی کی تفسیرکی کتب بھی یہاں مو جو د ہیں یہاں آپ کا دیوان اور آپ کے دست مبارک سے تحریر شدہ خظوط بھی موجو د ہیں میوزیم کا تیسرا حصہ نہایت ہی خوبصورت اور دل کش ہے اس حصے میں علا قائی ثقافت کو اجاگر کرتی ہاتھوں محنت سے تیار شدہ اشیا ء رکھی گئی ہیں جن کا کسی نہ کسی طرح آپ کی زندگی واسطہ رہا ہے اس کے علاوہ وہ چیز یں جن کے نام آپ نے اپنی شاعری میں شامل رہے ہیںـ
یہاں ہاتھ سے بنی چیز دیکھ کر واقعی حیرانی ہوتی ہے کہ ان کو کتنی مہارت ہو خوبصورتی ہے بنایا گیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں کے لوگ کتنے محنت اور جفاکش ہونے کے ساتھ سلیقہ مند بھی ہیں یہاں روہی کی ثقافت کے علاوہ کوہ سلیمان سندھ اور پنجاب کی ثقافت بھی نمایا نظر آتی ہے پرانے وقتوں میں خواتین گھروں میں دستکاری کا م کرتی تھیں ایسی اشیاء کسی بھی آنے والے کے کئے دلچسپی سے خالی نہیں ہے خواجہ فر ید میو زیم میں آنے والے روحا نی تسکین حاصل کر تے ہی ہیں لیکن وہ اپنے ساتھ بہت ساری معلو مات بھی لے جاتے ہیں ساتھ ہی وہ یہاں کی ثقافت سے بھی واقفیت بھی حاصل کرتے ہیں میوزیم کے تینوں حصوں کی دیواروں پر تقاویر آویزں کی گئی ہیں پہلے حصے میں خاندان فرید اور سجاد گان دربار فر ید کی تصاویر دوسرا حصہ لائبر یری میں حضرت خواجہ غلام فرید کے بارے میں لکھنے والے مصنفین اور آپ کلام کو مختلف زبانوں میں ترجمع کر نے والوں کی تصاویر لگا ئی گئی ہیں تیسر ے حصہ میں روہی کی ثقا فت اور مختلف تقاریب کی تصاویر دیکھنے کو ملتی ہیں دربار شریف کی زیار ت کو ہر آنے والا عقدت مند یہاں ضرور آتا ہے میو زیم کی تاثرات کی کتا ب میں سابق صدر فاروق خا ن لغا ری ‘ سا بق وز یر اعظم یو سف رضا گیلا نی ‘ عمر ان خان ‘ جا وید ہاشمی ‘ شا ہ محمو د قریشی ‘ سراج الحق ‘ مو لا نا فضل الر حمن ‘ سید بلال احمد قریشی اجمیر شریف ‘ کے علا وہ پاکستان اور دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کے تا ثرات مو جو د ہیں خو اجہ فرید میو زیم و لائبریری ہماری آنے والی نسلوں کے لئے ایک قیمتی خزانہ ہے جس کی حفاظت و خیال ہم سب کی ذمہ داری ہےـ
آیا وقت فرید چلن دا گزریا ویلھا کھلن ہسن دا اوکھا پیندا یار ملن دا جان لباں تے آندی اے