کراچی (جیوڈیسک) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگرد نے بس گولی چلائی، ذاتی طور پر والدہ کا قاتل پرویز مشرف کو سمجھتا ہوں، آصف زرداری کو قاتل سمجھنا مظلوم کو ظالم قرار دینے کے مترادف ہے۔
پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا ہے کہ مشرف نے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے والدہ کو قتل کروایا۔ انہوں نے کہا مشرف نے بینظیر بھٹو کو دھمکی دی تھی کہ ان کے تحفظ کی ضمانت تعاون پر منحصر ہے، حملے والے روز بی بی کی سکیورٹی اور ذاتی حصار بھی ہٹا دیا گیا، ایسے اتفاقات پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا مجھے نہیں معلوم فون پر کس نے ہدایت دی، لوگوں یا اداروں پر بلاوجہ الزام تراشی نہیں کرونگا۔
سیاست میں آنےکے بارےمیں بلاول بھٹونے کہا والدہ سے کبھی اس موضوع پر بات نہیں ہوئی، تعلیم، شادی اور خاندان سنبھالنا خواہش تھی، سیاست میں آنا بہت دور کی بات تھی۔ پیپلز پارٹی کے سربراہ نے بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے میں ملوث افراد کو بری کرنے کے فیصلے پر عدالت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا بینظیر بھٹو قتل کیس میں حقائق چھپائے جا رہے ہیں، عدالتی فیصلے نے انصاف کو مذاق بنا کر رکھ دیا۔
خیال رہے راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے مقدمۂ قتل کے فیصلے میں زیر حراست پانچ مرکزی ملزمان کو بری کرتے ہوئے 2 پولیس افسران کو مجرمانہ غفلت برتنے پر 17 برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسہ کے بعد بے نظیر پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جس میں بے نظیر سمیت 23 افراد کی جانیں ضائع ہو ئیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور پولیس افسروں سمیت 71 افراد زخمی ہو ئے، اس واقعہ کا مقدمہ تھانہ سٹی راولپنڈی میں درج کیا گیا تھا۔