اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب ایگزیکیٹو بورڈ نے چھ ریفرنسز، چار انکوائریوں اور گیارہ تحقیقات کی باقاعدہ منظوری دے دی۔ تین سابق وزراء اعظم، دو وزاء اعلیٰ اور وفاقی وزراء بھی شکنجے میں آ گئے۔ نواز شریف، شہباز شریف، یوسف رضار گیلانی اور راجا پرویز اشرف بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف رائیونڈ ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ دوسری جانب یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف اور اسلم رئیسانی سمیت کئی اہم شخصیات کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا حکم دیا ہے کہ کوئی بھی مقدمہ التوا میں نہ رکھا جائے۔
شریف برادارن پر سنہ 2000ء میں رائے ونڈ سے اپنے گھر تک دو رویہ سڑک تعمیر کر کے قومی خزانے کو ساڑھے 12 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ادھر نندی پور منصوبے میں تاخیر کے ذریعے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر سابق وفاقی وزاء راجا پرویز اشرف اور بابر اعوان کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
سابق ایم ڈی سینڈک میٹلز لمیٹڈ رازق سنجرانی تقرری کیس میں سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی کے خلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیب نے سابق وزیر مواصلات ارباب عالمگیر، اہلیہ عاصمہ ارباب اور سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔
اسلم رئیسانی پر ایک ارب 88 کروڑ روپے معاوضے کی رقم اپنے رشتہ داروں میں بانٹنے کرنے کا الزام ہے۔ نیب ایگزیکیٹیو بورڈ نے سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید، سابق وائس چانسلر اردو یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر اقبال، سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک آصف ہاشمی، پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے سابق چیئرمین صاحبزادہ خالد اور سابق سیکرٹری لیبر سندھ نصر حیات کے خلاف بھی ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔