نیویارک (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران میں شہریوں کے پرامن مظاہرے دراصل تہران کی کرپٹ سیاسی پالیسیوں سے اظہار نفرت ہیں۔
ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ متعدد اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی شہریوں نے پرامن احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع کیا جب وہ حکومت کی بد عنوانی سے تنگ آ گئے اور انھوں نے دیکھا کہ ملکی وسائل اور دولت دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی مالی مدد کے لئے استعمال ہو رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے اظہار رائے کے حق سمیت دوسرے حقوق کا احترام کرے۔ اپنے ٹویٹ کے اختتام میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا ایران میں ہونے والے مظاہروں کو دیکھ رہی ہے۔
درایں اثناء امریکی حکومت نے ایران میں مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران میں پرامن احتجاج کو کچلنے کے لیے ریاستی تشدد کا استعمال ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران ایک عظیمی تاریخی، ثقافت اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے مگر اس کے رہنماوں نے اسے ایک شریر اور کمزور ملک بنا دیا ہے، اس کے وسائل لوٹ لیے ہیں اور وہ ملک میں خون خرابے اور افراتفری کو عام کرنا چاہتے ہیں۔
صدر ڈنلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ ایرانی حکمرانوں کے مظالم کا سب سے بڑا شکار ایرانی عوام ہیں۔
خیال رہے کہ ایران میں تین روز قبل شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں نے شدت اختیار کرلی ہے۔