کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان کی بدلتی سیاست میں مخلوط حکومت کا بحران شدید ہو گیا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی پرنس احمد علی نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا۔
عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک اور معاون خصوصی پرنس احمد علی بھی ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو بھجوا دیا ہے۔ نون لیگ سے مزید استعفے آنے کا بھی امکان ہے۔
ثناء اللہ زہری نے باغی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ تاہم سرفراز بگٹی کا مؤقف ہے کہ انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
دوسری طرف صوبائی حکومت کو بچانے کیلئے وفاقی حکومت بھی میدان میں آ گئی ہے۔ وفاقی وزراء احسن اقبال اور سعد رفیق کے جلد کوئٹہ پہنچنے کا امکان ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنانے کیلئے حکومتی اتحادیوں نے بھی سر جوڑ لئے ہیں۔ نیشنل پارٹی نے ناراض ارکان کو منانے کیلئے کمیٹی بھی بنا دی ہے۔
ادھر 9 جنوری کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے سمری ارسال کر دی گئی ہے جبکہ تحریک عدم اعتماد کی کاپیاں تمام ارکان کو بھجوا دی گئی ہیں۔