ملتان (جیوڈیسک) متحدہ پاکستان کے سربراہ نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پروفیسر حسن ظفر عارف کی بہت عزت اور احترام رہا ہے، ان کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ڈاکٹر حسن ظفر کا قتل کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے، انتخبات پُرامن ماحول میں ہونے چاہیں، ملتان پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں شرکت کے لئے آیا ہوں، 2018ء انتخابات کا سال ہے اور میری کوشش ہو گی کہ جنوبی پنجاب کے ساتھیوں سے مل کر امیدواروں کی نامزدگی کا فیصلہ کر سکوں۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ پنجاب اور جنوبی پنجاب کے لئے حکمت عملی وضع کریں گے، ہم پورے پاکستان سے الیکشن لڑیں گے، جنوبی پنجاب پسماندہ اور نظرانداز کیا جانے والا علاقہ ہے، پنجاب سب سے بڑی آبادی والا صوبہ ہے، پنجاب میں حکومت کی ناکامی نظر آ رہی ہے، جنوبی پنجاب میں تعلیم، صحت اور پانی کے مسائل ہیں، پنجاب کی حکومت نے ان مسائل کے حل کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں ایم کیو ایم پاکستان تیسرا آپشن بن کر آئے گی، اگر کہیں متوسط طبقے کی بات ہو رہی ہے تو وہ ایم کیو ایم پاکستان ہے، انتخابی اصلاحات مکمل نہیں ہوئیں، انتخابات میں پیسہ کی ریل پیل نہیں روکی گئی، ایک عام آدمی کیسے الیکشن لڑے گا، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور نون لیگ نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ انتخابات ہو جائیں اور پھر کوئی دھرنا ہو جائے، بڑی جماعتوں کو الیکشن لڑنے میں کوئی مشکلات پیش نہیں آئیں گی مگر چھوٹی جماعتوں کیلئے مہنگے انتخابات مسئلہ ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے قائد فاروق ستار کی میڈیا ٹاک کے دوران بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔ ایک شہری نے ان سے سوال کیا کہ کراچی میں روز لاشیں گر رہی ہیں، امن کیوں نہیں کرتے؟ کراچی میں آپ حکمرانی کرتے ہیں، پھر قتل عام کا ذمہ دار کون ہے؟ لوگ لاشیں اٹھا رہے ہیں، آپ نے قاتلوں کو کیوں نہیں پکڑا؟ شہری کے چلانے پر فاروق ستار ہم ہر قسم کے قتل کی مذمت کرتے ہیں کہتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔