الیکشن کمیشن‘ انقلاب کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے۔ سیاسی عمائدین

Karachi

Karachi

کراچی (ڈیلی پیغام) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں رجسٹر ڈ سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن برقرار رکھنے کیلئے 2لاکھ روپے اور دو ہزار ممبران کے شناختی کارڈز کی نقول کی فراہمی کی نرالی شرط اور کی تکمیل نہ کرنے والی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی منسوخی کیخلاف غریب اتحاد پارٹی ‘عام آدمی پارٹی ‘عام پاکستانی اتحاد ‘آل پاکستان کرسچن لیگ ‘گجراتی قومی موومنٹ ‘ پاکستان سولنگی اتحاد‘ راجونی اتحاد ‘ محب وطن روشن پاکستان پارٹی‘ آل پاکستان مائنوریٹی الائنس ‘ عوامی حمایت تحریک ‘آزاد پاکستان پارٹی ‘ڈیموکریٹک پارٹی آف پاکستان ‘ ووٹر الائنس آف پاکستان ‘ اسلامی انقلاب پارٹی ‘ملت پارٹی ‘محب وطن موومنٹ ‘ متحدہ امن پارٹی ‘پاکستان جمہوری امن پارٹی ‘پاکستان محافظ پارٹی ‘پاکستان تحریک اساس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے مذکورہ اقدام کو قبل از انتخابات دھاندلی کا آغاز قراردیتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس اقدام کیخلاف سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اجلاس میں شریک سیاسی عمائدین کا کہنا تھا کہ روایتی اقتدار پرست سیاسی جماعتوں کی کرپشن سامنے آنے کے بعد عوام ان بڑی سیاسی جماعتوں سے بیزار و تائب ہوچکے ہیں اور یہ صاف ظاہر ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام اقتدار میں رہ کر لوٹمار کرنے والی سیاسی جماعتوں کی بجائے علاقائی اور چھوٹی سیاسی جماعتوں پر اعتماد کا اظہار کرینگے جس کے نتیجے میں ماضی و حال میں اقتدارمیں رہنے اور کرپشن کرنے والی کوئی جماعت اقتدار میں نہیں آسکے گی اور ملک میں چھوٹی سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے حقیقی معنوں میں عوامی و جمہوری حکومت تشکیل پائے گی۔

اس لئے اسٹیٹس کو کے علمبرداروں کے مفادات کیلئے غریب و عوامی نمائندوں اور چھوٹی سیاسی جماعتوں کو اقتدار میں آنے سے روکنے کیلئے الیکشن کمیشن اس قسم کے اقدامات کررہا ہے تاکہ انتخابی میدان میں صرف وہی مخصوص و محدود جماعتیں رہ جائیں جو ہمیشہ سے عوام پر حکمرانی ‘ ظلم اور ان کا ستحصال کررہی ہیںاسلئے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کو قبل از انتخابات دھاندلی کہنا برحق ہے۔ سیاسی عمائدین نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ طبقاتی تضاد کو فروغ دینے اور اسٹیٹس کو کا تحفظ کرنے والے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کا فوری نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے دو لاکھ روپے اور دو ہزار شناختی کارڈز کی نقول جمع نہ کرانے والی سیاسی جماعتو ں کی منسوخ شدہ رجسٹریشن بحال کرائے تاکہ انتخابات میں ہر ایک کو حصہ لینے کا حق حاصل ہو انتخابات شفاف و غیرجانبدارانہ کہلائے جاسکیں بصورت دیگر الیکشن کمیشن کے اس ظالمانہ ‘ غیر منصفانہ ‘ طبقاتی تضاد کو فروغ دینے والے قبل از انتخابات دھاندلی کی کوشش کے مترادف اقدام کیخلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔