کراچی : معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ فوری انصاف کی عدم فراہمی جرائم میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، مبینہ جعلی پولیس مقابلے پولیس کی بدنامی کا باعث ہیں، راؤ انوار جعلی پولیس مقابلوں میں ملوث ہے تو کڑی سزا دی جائے، نقیب جیسے درجنوں نوجوان مارے گئے ہیں سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ راؤ انوار کے پولیس مقابلوں پر عوام میں پہلے سے تشویش پائی جاتی رہی ہے اس کے باوجود سندھ حکومت نے اس کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی جس سے جعلی مقابلوں کے حوالے سے اہل اقتدار کا کردار بھی مشکوک نظرآتاہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب سمیت ملک بھر میں جعلی پولیس مقابلوں میں بہت سے بے گناہ قوم کے بچے مارے گئے ہیں،سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ قانون کی بالادستی اورماورائے عدالت قتل کے سدباب کیلئے حکومت کوعملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔کسی بھی ملزم یا مجرم کی گرفتاری کے بعد اسے عدالت میں پیش کرنے کے بجائے حبس بے جا یاماورائے عدالت قتل کی اجازت نہ شریعت دیتی ہے اور نہ ہی ملکی قانون ،انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے بچے قانون نافذکرنے والے اداروں کی تحویل میں طویل عرصہ سے ہیں جس کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف عوام میں شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں اس پر بھی حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے،کسی بھی ملزم کے ناکردہ گناہوں کی سزا اس کے والدین اور ورثاء کو نہیں دینی چاہیے بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملزم کو عدالت میں پیش کرکے قانونی اورآئینی تقاضے پورے کریں۔مفتی محمدنعیم نے مطالبہ کیاکہ جعلی مقابلوں کا سدباب کرکے پولیس کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے۔