اسلام آباد (جیوڈیسک) شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں مزید 2 گواہان نے بیان قلمبند کرا دیئے۔ گواہ غلام مصطفیٰ نے ہل میٹل کمپنی کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ گواہ عزیر ریحان نے ایس ای سی پی کے پیش کردہ ریکارڈ کی تصدیق کی اور کہا کہ ایس ای سی پی کا ریکارڈ میرے سامنے تفتیشی افسر کے حوالے کیا گیا۔
عدالت نے مزید 2 گواہوں کو طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت 30 جنوری تک کے لئے ملتوی کر دی۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف 14 ویں بار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی ہمرا تھے۔
دوسری جانب نیب نے گزشتہ روز ضمنی ریفرنس دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لندن فلیٹس کے اصل مالک نواز شریف ہیں، مریم اور حسین نے جعلی دستاویزات دیں، ملزمان کرپشن میں ملوث پائے گئے۔
ریفرنس میں مزید کہا گہا کہ نواز شریف نے اپنے بچوں کے نام پر جائیداد خریدی، جو ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتی ملزمان جے آئی ٹی میں منی ٹریل بھی نہیں دے سکے۔ نیب نے ریفرنس میں کہا کہ مریم اور حسین نواز کی طرف سے پیش کی گئی ٹرسٹ ڈیڈ، ورک شیٹ جے آئی ٹی کے سامنے جعلی ثابت ہوئیں، ملزمان کو دو بار سمن بھجوائے مگر پیش نہ ہوئے۔
طارق شفیع کے دو بیان حلفی جمع کرائے گئے، طارق شفیع، موسی غنی اور سعید احمد ،جاوید کیانی اور دوسرے افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔