جڑانوالہ (جیوڈیسک) صدر مسلم لیگ نون نواز شریف نے جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی عوام سے کوئی وعدہ کیا، اسے پورا کیا، 7 سال جلاوطنی میں اور 14 ماہ جیل میں گزارے، 13 سال بعد دوبارہ آئے تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا، ہم نے آ کر لوڈ شیڈنگ ختم کی۔
انہوں نے کہا کہ مشرف نے مارشل لاء لگا کر پاکستان کو تباہ کر دیا اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے وزیر اعظم کو جلا وطن کر دیا، آج پاکستان پھر انتشار کا شکار ہو رہا ہے، میرے دور میں ڈرون حملے بند ہوئے تھے، آج ڈرون حملے پھر شروع ہو گئے ہیں۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کو خود مختار ملک بنایا تھا، نیا پاکستان بنانے کی بات کرنیوالوں سے پوچھیں انہوں نے ملک کو کیا دیا؟ انہوں نے دھرنے، جھوٹ اور بہتان تراشی کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ہم نے دل و جان سے پاکستان کی خدمت کی، مجھےعوام نے وزیر اعظم بنایا تھا، مجھے کوئی نہیں نکال سکتا، میرا عوام سے محبت کا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا، عوام کا فیصلہ ہمیشہ حتمی ہوتا ہے، آج کل تمام کیسز میرے خلاف لگے ہوئے ہیں، جب تک عوام میرے ساتھ ہیں، فیصلے میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
نواز شریف بولے، وہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو پارٹی صدارت سے بھی ہٹا دو، میں پوچھتا ہوں پارلیمنٹ نے قانون بنایا ہے، وہ کس طرح اس قانون کو ختم کر سکتے ہیں؟ اگر مجھے پارٹی صدارت سے ہٹایا تو پھر قوم خود نوٹس لے گی، تحریک عدل میں فوری انصاف کو یقینی بنائیں گے، شہباز شریف نے پنجاب میں بے پناہ کام کئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلسے میں شیروں کا جم غفیر ہے، یہ لاہور مال روڈ والا جلسہ نہیں ہے، لاہور میں خالی کرسیوں کا جم غفیر تھا، جڑانوالہ کے شیروں کے جلسے کا کوئی مقابلہ نہیں، فیصل آباد والے ہمیشہ فیصلہ دیتے ہیں، جڑانوالہ کے لوگ نااہلی کے فیصلے کو نہیں مانتے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینا بھی کیا باپ کا جرم ہوتا ہے؟
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ تنخواہ نہ لینے پر وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا گیا، الیکشن میں یہی جذبہ نئے پاکستان کا ریفرنڈم بنے گا، نئے پاکستان میں لوگوں کو باعزت روزگار ملے گا، 5 سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کر دیا، جڑانوالہ کے شہریوں سے موٹروے کا وعدہ بھی پورا کر دیا، جب ایٹمی دھماکے کئے تو کوئی دہشتگردی نہیں تھی، ملک ترقی کر رہا تھا، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا اور پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا لیکن مشرف نے مارشل لاء لگا کر پاکستان کو تباہ کر دیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پھر انتشار کا شکار ہو رہا ہے، ڈرون حملے پھر شروع ہو گئے ہیں، اوباما سے کہا تھا کہ پاکستان خود مختار ملک ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ آپ میرے اور میں آپ کا ہوں، آپ نے مجھے وزیر اعظم بنایا تھا اور جڑانوالہ اب ضلع بھی بنے گا، یہ لوگ پاکستان کی کیا خدمت کریں گے؟ یہ تو اپنے آپ کو سنبھال نہیں سکتے، آپ کو کیسے سنبھالیں گے؟ شہباز شریف کی محنت کی وجہ سے آج پنجاب بدلا ہوا ہے، فیصل آباد، بہاولپور اور ساہیوال میں بھی میٹرو بس کی باری آئیگی، میٹرو کو نئے پاکستان والے جنگلہ بس کہتے تھے، اب انہیں بھی میٹرو بس بنانے کا خیال آ گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیشہ کیلئے بھی نااہل کر دو تو بھی میرا عوام سے رشتہ نہیں ٹوٹے گا، ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے، بولو میرا ساتھ دو گے؟
نواز شریف نے خطاب کے دوران ڈرون کیمروں کو دیکھ کر دلچسپ انداز اپنایا، بولے ڈرون کیمروں میں ہمت نہیں کہ میرے آس پاس آئیں، بجلی کی تار سے ڈرنے والے ہم سے ٹکر لینا چاہتے ہیں۔ نواز شریف نے نام لئے بغیر طاہر القادری پر تنقید کے نشتر چلائے، بولے انہوں نے اپنا، لاڈلے اور سندھ سے آنے والے کا بھٹہ بھی بٹھا دیا، الیکشن میں بھی ان کا بھٹہ بیٹھ جائے گا۔