کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے، فاروق ستار نے کہا ہے کہ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے اور آپس میں ہی حل ہوگا، رابطہ کمیٹی موجود ہے اور اس کے ارکان بھی برقرار ہیں۔
ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔ فاروق ستار کا کہنا ہے وہ کارکنان کے سامنے فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آج بلایا گیا جنرل ورکرز کا اجلاس منسوخ کرلیا گیا۔
اس سے قبل ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی جانب سے عبدالرؤف صدیقی، سردار احمد اور جاوید حنیف پر مشتمل 3 رکنی وفد نے 2 گھنٹے تک پارٹی سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کا جنرل ورکر کنویشن کا اجلاس ختم کرنے پر رضامند نہ کرسکے۔
فاروق ستار نے 3 رکنی وفد کی جانب سے پیش کردہ تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بہادر آباد جانے سے انکار کردیا جب کہ انہوں نے ناراضگی ختم کرنے کے لیے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو مجھ سے ملنا ہے تو پی آئی بی آجائے۔ رابطہ کمیٹی کا وفد مذاکرات کی ناکامی پر دوبارہ بہادرآباد روانہ ہوگیا تاہم وفد نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔
دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار کو منانے کی پہلے بھی کوشش کی تھی دوبارہ کوشش کریں گے اور ہم نہیں چاہتے کے کوئی تقسیم ہو لہذا عامر خان سمیت پوری رابطہ کمیٹی فاروق ستار کو منائے گی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عامرخان، کنور نوید جمیل، نسرین جلیل سمیت دیگر رابطہ کمیٹی اراکین کی موجودگی میں اجلاس ہوا جس میں سب نے صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھا اور کوشش ہے کہ تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے، ہم سیاسی انتہا پسندی کے قائل نہیں، ایم کیو ایم سے ہمارا لگاؤ دیگر جماعتوں سے مختلف ہے تاہم ہم کوئی بڑا قدم نہیں اٹھانا چاہتے۔
واضح رہے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری کو سینٹر بنانے کے معاملے پر 2 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی تھی جب کہ رابطہ کمیٹی کی جانب سے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کرنے کے بعد معاملہ مزید شدت اختیار کرگیا۔
پی آئی بی کالونی میں جمع ہونے والے کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے، یہ معاملہ بھائیوں کے درمیان ہے یہ آپس میں ہی حل کرنا ہے اس لیے ایسی کوئی بات نہ کی جائے کہ ہم اپنی نظروں میں شرمندہ ہوجائیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے ارکان میرے گھر آئے ہیں تو میں نے انہیں اہمیت دیتے ہوئے جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کردیا، رابطہ کمیٹی موجود ہے اور اس کے ارکان بھی برقرار ہیں، رابطہ کمیٹی نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ مجھے سربراہ تسلیم کرتے ہیں، ہم اپنے اختلافات میڈیا کے بجائے آپس میں طے کریں گے اور ہم اختلافات بڑھا کر کسی اور کو خوش کرنا نہیں چاہتے۔