لاہور (جیوڈیسک) زیادتی کے بعد قتل کی گئی 7 سالہ بچی زینب کے قتل کے ملزم کا ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم عمران نقشبندی کے ٹرائل سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم 8 بچیوں کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث ہے جب کہ ملزم کے خلاف مزید ٹرائل جیل میں کیا جائے گا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو آج دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ملزم عمران کو 6 فروری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے اسے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔
7 سالہ زینب قصور میں اپنی خالہ کے گھر کے باہر سے 4 جنوری کو اغوا ہوگئی تھی اور 5 روز بعد اس کی لاش کچرے کے ڈھیر سے ملی۔
قصور میں شدید احتجاج کے بعد زینب قتل کیس میڈیا پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس نے نوٹس لیا اور بعدازاں پولیس نے ملزم کو ڈی این اے میچ ہونے کے بعد حراست میں لیا۔