لاہور (جیوڈیسک) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 47 کمپنیوں کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 15 غیرفعال ہیں، نیب سے تعاون قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب کو شکوہ ہے تو اپنے اختیارات استعمال کر سکتے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیئرمین نیب سے ایماندار لوگوں کو تحفظ کا احساس ملنا چاہئے، جو برے لوگ ہیں، ان کی نشاندہی کی جائے، چیف منسٹر نے کہا انہیں چیئرمین نیب پر مکمل اعتماد ہے لیکن چیئرمین نیب کی گفتگو کو ہمارے خلاف سیاسی کمپیئن کے طور پر استعمال کیا گیا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ صاف پانی میں کرپشن کو نیب یا کسی اور کی نشاندہی پر نہیں پکڑا، پاور ڈویلپمنٹ کمپنی میں 45 کروڑ کی کرپشن ہوئی، ڈیڑھ سال میں اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ نے 3 ہزار لوگوں کو گرفتار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چیئرمین نیب کیساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کو تیار ہیں، ہمیں ان کی گفتگو پر افسوس ہوا، مخالفین اس گفتگو کو ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں، صاف پانی کمپنی کی ایف آئی آر میں وسیم اجمل کا نام شامل ہے، نوید اکرام پلی بارگین چاہتا ہے، اس کا معاملہ عدالت میں ہے، ریکارڈ نہیں دے سکتے، اگر اس کیس کی دوبارہ تفتیش ہو گی تو ملزم کو فائدہ ہو گا، نیب کے افسران زرداری کے کیسز پر بھی چیئرمین نیب کی توجہ دلوائیں۔