اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کے ترجمان نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ میاں نواز شریف کا بذریعہ موٹروے لاہور جانے کا فیصلہ پارٹی اجلاس میں ہوا۔
ترجمان کے مطابق، اجلاس میں نواز شریف اور شاہد خاقان سمیت 10 یا 11 سینئر ترین رہنماء موجود تھے، مری اجلاس میں ایک دو کے سواء تمام رہنماؤں نے موٹروے سے جانے کا مشورہ دیا تھا، فیصلہ کیا گیا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث نواز شریف بذریعہ موٹروے لاہور جائیں اور ہر انٹرچینج اور لاہور کے داخلے پر ان کا اختتامی استقبال کیا جائے۔
ترجمان چودھری نثار کے مطابق، فیصلہ ریکارڈ پر موجود ہے، مری اجلاس کے بعد اخبارات میں شائع بھی ہوا، موٹروے سے جانے کے فیصلے میں تبدیلی کسی سیاستدان کے مشورے سے نہیں ہوئی، مجیب الرحمان شامی کی زیرقیادت میڈیا وفد نے نواز شریف سے پنجاب ہاؤس میں ملاقات کی، وفد نے میاں نواز شریف کو جی ٹی روڈ سے لاہور جانے کا مشورہ دیا، میاں نواز شریف نے چودھری نثار کو کہا کہ فون پر وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ کریں، میاں نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کو قائل کریں کہ پروگرام جی ٹی روڈ پر ہونا چاہئے اور چودھری نثار اسی وقت محفل سے اٹھ کر گئے اور شہباز شریف کو فیصلے سے آگاہ کیا۔
ترجمان کے مطابق، چودھری نثار نے واپس آ کر نواز شریف کو بتایا کہ شہباز شریف فیصلے سے متفق ہیں، سیدھے سادے عمل کو میڈیا کلپ کے ذریعے غلط رنگ دینا بدقسمتی ہے۔
ترجمان چودھری نثار نے مزید کہا کہ جہاز پر جانے کا مشورہ دینے والے کا میاں نواز شریف ہی بتا سکتے ہیں، اجلاس میں کسی نے بھی میاں نواز شریف کو ہوائی جہاز استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا تھا، بہتر ہے کہ اس شخص کی نشاندہی کر دی جائے تاکہ غیرضروری ڈرامائی عنصر ختم ہو۔