اسلام آباد (جیوڈیسک) فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے نہیں ہیں، افغانستان میں تخریب کاروں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں، وہاں سے پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں، جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو ہے، آرمی چیف کا میونخ میں سکیورٹی کانفرنس سے خطاب۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید نے سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے ہو رہے ہیں، افغانستان میں دہشتگروں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ کیا اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں نیشنل ایکشن پلان پرعمل پیرا ہیں تاہم، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔
جنرل باجوہ کا کنا تھا کہ داعش کے جنگجوؤں کی افغانستان منتقلی کی اطلاعات ہیں، پاکستان نے افغان سرحد پر سرحدی نظام کو بہتر کیا، افغان سرحد پر بائیو میٹرک نظام نصب کیا گیا، پاکستان کئی سال سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، وقت آ گیا ہے کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جائے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دنیا نے زیادہ اقدامات نہیں کئے۔