سرگودھا (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 30 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ جاری ہے جب کہ اس موقع پر کئی پولنگ اسٹیشنز پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی دیکھی گئی۔
صوبائی اسمبلی کی نشست پر پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا جب کہ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار چوہدری یاسر ظفر سندھو اور تحریک انصاف کے راؤ ساجد محمود کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہے۔
پی پی 30 سرگودھا میں ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 912 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 98 ہزار 136 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 75 ہزار 776 ہے۔
137 پولنگ اسٹیشن پر 386 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جب کہ امن وامان کے لئے فوج کو اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔
پولیس کے 2 ایس پی، 5 ڈی ایس پی، 7 انسپکٹرز اور ایک ہزار پولیس اہل کار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار یاسر ظفر سندھو نے پولنگ اسٹيشن 99 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں بھی نظر آرہی ہیں۔
پولنگ اسٹیشن 132 میں سادہ کپڑوں میں ملبوس شخص جدید اسلحہ سمیت داخل ہوگیا جسے کسی نے نہ روکا جب کہ ڈی پی او سہیل چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلحہ بردار شخص سرکاری اہلکارتھا تاہم سادہ کپڑوں میں اسلحہ لانے کی انکوائری کی جائے گی۔
گورنمنٹ اسلامیہ ماڈل اسکول کوٹ مومن کے پولنگ اسٹیشن نمبر 124 ،125 اور 132 میں بیلٹ باکس کے قریب موجود عملہ پابندی کے باوجود آزادانہ موبائل فون کا استعمال کرتا رہا۔
بعض پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طاہر سندھو کے انتقال کی وجہ سے نشست خالی ہوئی تھی۔