اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب ایگزیکٹو بورڈ نے نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، کلثوم نواز اور مریم صفدر کے خلاف نئی انکوائریوں کی منظوری دے دی۔
وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک بھی نیب کے شکنجے میں آ گئے۔ اسحاق ڈار اور انوشا رحمان کے خلاف بھی انکوائری ہو گی۔ پناما میں شامل دیگر افراد بھی بچ نہیں سکیں گے۔
ترجمان نیب کے مطابق شریف خاندان کے خلاف چودھری شوگر ملز کیس اور شہباز شریف اور دیگر ملزمان کے خلاف مشتبہ رقوم کی بیرون ملک منتقلی پر انکوائریوں کا آغاز سٹیٹ بینک کی شکایات پر کیا گیا۔ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک پر مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری جنگلات کی زمین لیز پر دینے کا الزام ہے۔ عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے غیر قانونی استعمال کا معاملے پر بھی خیبر پختونخوا حکومت کے متعلقہ افسران کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے غیر قانونی طور پر نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز کو ٹھیکے دینے کے الزام پر اسحاق ڈار، انوشا رحمان اور سابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ کیخلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
پاناما سکینڈل میں 34 آف شور کمپنیوں کی ملکیت پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر عثمان سیف اللہ، سلیم سیف اللہ اور دیگر کیخلاف جبکہ 15 کمپنیوں کی ملکیت پر ذوالفقار بخاری کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔
ایگزیکٹو بورڈ نے احد چیمہ اور پیراگون سٹی کی انتظامیہ کیخلاف بھی انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی۔ ترجمان کے مطابق پیراگوان سٹی کی انتظامیہ پر عوام کو لوٹنے اور دھوکا دہی کا الزام ہے۔ بورڈ نے نواز شریف اور اسحاق ڈار کیخلاف پہلے سے دائر ضمنی ریفرنسز کی بھی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔