میاں چنوں (نمائندہ خصوصی) تقریباً 40 سال تک جنوبی پنجاب میں اقلیتوں کی سیاسی و سماجی سرگرمیوں کے روحِ رواں و عہد ساز کمیونٹی لیڈر چئیرمین یونین کونسل امرت نگر 58 و سابق ممبر ضلع کونسل خانیوال چوہدری سلامت اللہ رکھا مختصر علالت کے بعد 76 سال کی عمر میں راہیء ملکِ عدم ہوگئے۔گزشتہ چار عشروں پر محیط اپنے بھرپور سیاسی کیرئیر کی شروعات انہوں نے ممبر یونین کونسل کی حیثیت سے کی اور بعدازاں متعدد بار یوسی چئیرمین و ممبر ضلع کونسل منتخب ہوکرقابلِ ذکر خدمات سرانجام دیتے رہے۔اس دوران انہوں نے کبھی بھی کسی مخالفت یا حکومتی دبائو کی پرواہ نہ کی اور ہمیشہ اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کو ہی شیوہ بنائے رکھا۔ان کی اسی جرات مندی و مستقل مزاجی کی وجہ سے ہی علاقے کے مقامی سیاستدان انہی اقلیتی کمیونٹی کا ایک قد آور و بااثر رہنما سمجھتے اور ترجیحی بنیادوں پر ان کے سیاسی تعاون کے خواہاں رہتے۔
جنوبی پنجاب بالخصوص ضلع خانیوال کی مسیحی برادری میں جو شہرت و مقبولیت ان کے حصے میں آئی وہ آج تک کسی اور کو نصیب نہیں ہوسکی۔سال 2015ء کے بلدیاتی انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز کے خلاف آزادانہ حیثیت سے اپنے پینل کے ساتھ الیکشن لڑا اور واضح برتری سے کامیابی حا صل کی۔ایکشن جیتنے کے بعد انہوں نے حلقہ ایم پی اے مہر عامر حیات ہراج کے قائل کرنے پر اپنے گروپ سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی اور یونین کونسل میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھادیا۔اِس وقت بھی انکی زیرِ سرپرستی یونین کونسل میں مختلف ترقیاتی منصوبہ جات پر کام جاری تھا۔چوہدری سلامت اللہ رکھا کی وفات نہ صرف یوسی58بلکہ علاقہ بھر کے لوگوں کے لئے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔