اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی کو دوبارہ نامزد کرنے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کر دی ہے۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے خصوصی ملاقات کی جس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہماری پرانی دوستی اور وابستگی ہے، ہماری ان سے ملاقات ہوئی لیکن انہوں نے اپنے کچھ دوستوں سے صلاح مشورے کیلئے وقت مانگا ہے، ہمیں امید ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج میاں نواز شریف نے اپنے اتحادیوں کا اجلاس بلایا تھا جس میں بھی کچھ تجاویز سامنے آئی تھیں، ہم نے بھی اپنے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا ہے، جس میں امید ہے کہ ہم اس کے بعد زرداری کے سامنے اپنی تجاویز رکھیں گے۔
اس موقع پر صحافیوں نے سوال کیا کہ نواز شریف کی جانب سے میاں رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے جس پر زرداری کہنا تھا کہ تھینک یو ویری مچ، میں ایسا نہیں چاہ رہا۔
قبل ازیں اپنے ایک بیان میں آصف علی زرداری نے سیاسی مخالفین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خاتمے کی باتیں کرنیوالے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کی برتری ترقی کے نام پر واویلا کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف اپنے کرتوتوں کے باعث سیاسی نااہل ہو چکے ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کے بانی نواز شریف ہیں جنہوں نے اس کی بنیاد چھانگا مانگا میں رکھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ چیئرمین سینٹ ہمارا ہو گا اور حکومت بھی پیپلز پارٹی کی ہو گی۔